تری بات کیا! شان کیا ہے تری،
مرے پیارے قائد! محمد علی!
تیری جہد سے ہم کو منزل ملی
ہمیں راس آئی تیری رہبری
تیری آ رزو تھی جو پوری ہوئی
تیری جستجو رنگ لا کر رہی
رگوں میں لہو پھر لگا دوڑ نے
دلوں میں اخوت ّ کی شمع جلی
تیری خوش لبا سی کا چر چا رہا
جہاں رہنمائوں کی محفل جمی
تیرا ظرف سب سے مقدم رہا
تیری ذات سب سے نمایا ں رہی
دیا درس تو نے ہمیں یہ سدا کہ
کردار میں ہو حق کی روشنی
نگاہوں میں ہے تیرا عزم صمیم
دلوں میں تیرا نقش ہے دائمی
شاعرہ: شمیم فاطمہ
فیس بک تبصرے