اگر آپ تھرڈ ورلڈ میں رہتے ہیں تو آپ لنڈا بازار کی اہمیت سے بھی ضرورواقف ہوں گے، یہاں پوری دنیا کی اترنیں اور استعمال شدہ اشیاء سستے داموں موجود ہوتی ہیں اور ملک کا غریب اور متوسط طبقہ پورا سال اس سے مستفید ہوتا ہے۔۔۔ مگر آج ہم آپ کو دکھارہے ہیں ایک انوکھا بازار۔۔۔ ہمارے نمائندہ نے اس حوالے سے ایک خصوصی رپورٹ تیار کی ہے، آئیئے دیکھتے ہیں۔
ہم اس وقت موجود ہیں دنیا کے سب سے بڑے لنڈا بازار میں۔۔۔ جی ہاں، یہ ہےپاکستان میں”حقوق کا لنڈا بازار”۔ اس بازار کا پاکستان جیسے بدترین حالات کے حامل ملک میں بھی سال کے 365 دن کھلے رہنا اس کو دیگر بازاروں سے ممتاز کرتا ہے۔ اس بازار میں بھی دیگر بازاروں کی طرح سامنے کی طرف بڑی کمپنیز کی شوروم نما دکانیں ہیں۔ ان کے ناموں میں خاص مماثلت ہے۔ فوجی حقوق، مقننہ حقوق، عدالتی حقوق اور صحافتی حقوق۔ یہ اس بازار کے ٹائیکون یعنی کہ مالدار اور طاقت ور تاجر ہیں۔ ایک دانا صارف ہونے کے ناطے ان دکانوں کے باہر کھڑے ہوکر ڈینگیں ماریں، تصویریں کھنچوائیں اور دروازے کے نیچے سے آتی ٹھنڈی ہوائیں کھائیں لیکن اندر جاکر اپنا اور اپنے بچوں کا قیمتی وقت ضائع نا کریں، جسیا کہ آپ دیگر بازاروں میں عام طور پر کیا بھی کرتے ہیں۔ ویسے اہم بات یہ ہے کہ آج تک اس لنڈا بازار کے طاقت ور تاجروں سے 18 کروڑ کی آبادی اپنی جیبیں خالی کرکے بھی کچھ حاصل نہیں کرسکی۔ تو آئیے چلتے ہیں بازار کے اندر، جہاں آپ جیب خالی ہونے کے باوجود بھی جی بھر کر ونڈو شاپنگ تو کر ہی سکتے ہیں۔
یہ اس لنڈا بازار کا انتہائی پررونق حصہ ہے باوجود اس کے کہ یہاں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر بھی موجود ہیں تو گٹر بھی ابل رہے ہیں۔ مگر جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ بازار کا یہ حصہ لوگوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ پورا ملک ہی اٹھ کر آگیا ہے۔کیا بچے ، نوجوان، مرد، عورتیں اور بوڑھے سب ہی کی دلچسپی کا سامان موجود ہے۔ یہاں بھی آپ کو اس بازار کی دکانوں کے ناموں میں ایک خاص مماثلت دکھائی دے گی۔ جمہوری حقوق ، سیاسی حقوق، صوبائی حقوق، علاقائی حقوق، مذہبی حقوق، اقلیتی حقوق ، زنانہ حقوق، بچگانہ حقوق اور۔۔۔ اور حتی کہ جانوروں کے حقوق اور جو جو آپ کے ذہن میں آسکتا ہے ان سے متعلق دکانیں بھی موجود ہیں، واقعی یہ بہت بڑا اور شاندار بازار ہے۔ ہم کوشش کریں گے کہ کسی سے بات کرتے ہیں اور جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ انہیں اس بازار سے میں آکر کیسا محسوس ہورہا ہے؟ تو آئیں چلتے ہیں اس عظیم وشان لنڈا بازار کے ایکٹیوٹی ایریا کی طرف۔۔۔
جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں انتظامیہ نے اس احاطے کو کس قدر خوبصورتی سے سجایا ہے۔ تمام لوگ اپنے من پسند اسٹالوں پر موجود ہیں ہونے والی سرگرمیوں سے محظوظ ہورہے ہیں۔اہم بات یہ ہے کہ یہاں ہونے والی تمام سرگرمیاں بالکل مفت ہیں۔
یہاں بات کرتے ہیں ایک خاتون سے جو موسیقی کی کی دھنوں پر دیوانہ وار رقص کررہی ہیں، جی تو آپ یہاں کس لیئے آئی ہیں؟ میں اپنے قائد کی اپیل پر خواتین کے حقوق اور خود مختاری کیلیئے آواز بلند کرنے آئی ہوں۔ خاتون نے ناچتے ہوئے جواب دیا۔
جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں اس شدید سردی میں بھی یہ خواتین یہاں ڈنڈے لیئے کھڑی ہیں آئیے ان سے سوال کرتے ہیں۔ آپ کے ہاتھوں میں یہ ڈنڈے کیوں ہیں اور آپ یہاں کیا کررہی ہیں؟ ہم یہاں ریاست بچانے آئے ہیں اور اگر کسی نے ہمارے قائد کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی بھی کوشش کی تو ہم اس کی راہ میں دیوار ثابت ہوں گے۔ ایک خاتون نے سامنے کھڑے کنٹینر کے گرد حصار سخت کرنے کا حکم دیتے ہوئے جواب دیا۔
آئیں آگے چلتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ آپ کو دو اسٹال بند بھی نظر آرہے ہیں۔۔۔۔۔۔ یہ “حقوق اللہ” اور “حقوق العباد” کے اسٹال ہیں۔ جی یہ ہمارے ساتھ موجود ہیں اس بازار کے ایگزیٹیو ڈائریکٹر۔۔۔۔۔ ان سے پوچھتے ہیں ان کے بند ہونے کی کیا وجوہات ہیں؟ دیکھیں جی ہماری شدید خواہش تھی کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو یہاں بہتر کاروباری ماحول فراہم کریں۔۔۔۔۔ مگر جی۔۔۔ پبلک کا رجحان نہیں ہے اس طرف۔۔۔۔۔ یہ کاروبار پرانا ہوگیا ہے ۔۔۔ اب ہم سوچ رہے ہیں کہ ہم اس کی جگہ کو بچوں کے پلے لینڈ کیلیئے مختص کردیں۔
پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق سے لے کر۔۔۔انواع و اقسام کے حقوق تک، ہمیشہ سے ہی مذہب بیزار خود ساختہ سیکیولر اور لبرل طبقوں کا انتہائی پسندیدہ کاروبار رہیں ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے۔ ہماری تھوڑی توجہ سے اس بازار کی رونق میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے اور اس سے تجارتی و معاشی سگرمیوں کو فروغ حاصل ہوگا۔
میں ہوں عبدالرحمٰن۔۔۔ کیمرہ مین صادق امین اورساتھی پروڈکشن ٹیم کے ساتھ۔۔۔ قبرستان نیوز۔۔۔ پاکستان۔
فیس بک تبصرے