اگر دھیمی رفتار میں 80 تک گنتی گنی جائے، تو کم سے کم اسّی سیکنڈ لگتے ہیں۔ اسّی لوگوں کو ان کے نام کے ساتھ الگ الگ یاد کیا جائے تو اسّی منٹ لگ جائیں گے۔۔ ان کی پیدائش سے تعلیم تک کی کہانی اختصار سے بھی سنی جائے تو اسّی گھنٹے لگ جائیں گے۔۔
ان کے مشغلوں اور روزمر٘ہ کے معموملات کا معمولی سا احاطہ بھی کیا جائے تو مجموعا 80 دن لگ جائیں گے۔۔ اسّی افراد سے جڑے لوگوں سے ان کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنی ہوں تو 80 ہفتوں سے کم وقت درکار نہیں ہوگا۔ اور اگر ۸۰ لوگوں کی سوانح عمری لکھی جائے تو اسّی ماہ لگ جائیں۔۔۔
مگر صرف چند پل کی حیوانی آگ نے لپک ماری اور 80 لوگوں کو اسّی پل سے بھی پہلے ہست سے نیست کردیا۔ تقریبا ۸۰ پروگرام ہوں گے ٹی وی پر۔۔۔ ۸۰ گھنٹے حکومتی زعماء کے کان پر جوں ۸۰ قدم تک بمشکل چلے گی۔۔۔ فیس بک پر اسّی پوسٹ تخلیق ہوں گی، جو اسّی گروپس کا کور پیج بنیں گی۔ اسّی اسّی کامنٹس کا سلسلہ چلے گا۔ اور یوں اسی گھنٹوں کے اندر ہماری اخلاقی، قومی ، سیاسی، اسلامی , ذاتی ، خاندانی غیرت کی چائے بے حسی کی ٹیبل پر پھر ٹھنڈی ہو جائے گی۔
پھر خون کے ڈراموں کے اوپر لگے چائے کے چھولے میں کچھ دن کے لئے آگ دم توڑ جائے گی۔۔ پھر ساٹھ، ستر ، اسّی کی گنتی دوبارہ شروع ہو گی۔۔۔ پھر ہم ننگے جنگلیوں کی طرح آگ کا الاو جلا کر ، اخلاقی، قومی ، سیاسی، اسلامی , ذاتی ، خاندانی غیرت کا بے نتیجہ ناچ ناچیں گے۔۔ اور نچائیں گے۔۔ اور پھر گنتی وقت سے بہت پہلے ختم ہو جائیگی۔۔۔۔کیا بے حسی، بے غیرتی اور بے سمجھی ہے۔ جس میں چاہتے نہ چاہتے، زمانے کا ہر سپہ سالار ، قائد و رہنما، ادبی سقراط، گفتار کا غازی ، مذہبی ابن الوقت اور انسانیت کا علم بردارایک برابر حصہ دار ہے۔۔۔ میں بھی جو لکھ رہا ہوں۔۔ اور آپ بھی جو پڑھ رہے ہیں۔۔ اور وہ بھی جن تک یہ سطریں کبھی نہیں پہنچیں گی۔۔۔
ظلم کی اندھیر نگری نہیں یہ۔۔ وہ اسّی بدن جو اسّی خاندانوں کی آنکھ کا تارا ہوں گے۔ زمین پر مٹی مٹی ہو گئے۔۔. وہ اسّی آنکھیں جنہوں نے اسّی ہزار خواب دیکھے ہوں گے، ہمیشہ کی نیند سلا دئیے گئے۔۔ وہ اسّی پھول جن سے ۸۰ آنگن مہکتے تھے، اسّی اسّی ٹکڑوں میں تقسیم کر دئیے گئے۔۔ وہ اسی دل جس میں اسّی اسّی محبتیں تھیں، ایک لمحے کی نفرت کی بھینٹ چڑھ گئے۔۔ اسّی مائیں ، اسّی باپ، اسّی گھر ، اسّی اسّی بہن بھائی، اسّی اسّی خاندان، اسّی اسّی اولادیں اسّی اسّی دن تک جسموں کے پرزے یاد کر کر کے روئیں چیخیں گے۔ اور شاید اسی سال تک ، یا پھر اسی سو سال تک کائنات ظلم اور بربریت کا نوحہ لکھتی رہے گی۔ شطر آمیز سیاسی مسکراہٹوں پر لعنت بھیجتی رہے گی۔۔ سوئے ہوئے محافطوں کے گریبان چاک کرتی رہے گی۔ اور اسّی دنوں میں اسّی سیکنڈ کا اسلام سیکھنے والے بے حسوں سمیت ان کے تکفیری پشتی بانوں، اور ان کے بیرونی و اندرونی دست کاروں پر اسّی اسّی بار اللہ کی لاٹھی ضرب کرتی رہے گی۔۔۔
دکھ اور ستم کی انتہاء ہے۔۔ جہالت کی اتھاہ گہرائی ہے، کہ جس دین نے بریشم کی طرح نرم کا درس دیا۔ آج اس دین کی نظریاتی اور جغرافیائی حدود کے اندر الٹا راوی بہہ رہا ہے۔۔۔ الٹی گنگا پر لعنت بھیجئے۔ پہلے اپنی صفوں کو دیکھئیے، گھر تو سیدھا کیجئے۔ فولاد بننے کا موقع تو جانے کب آئے، پہلے اتحاد تو لائیے کہیں سے۔۔ رحماء بینھم نہ پڑھا جا رہا ہے، نہ پڑھایا جارہا ہے۔ نہ سیکھا گیا ہے، نہ سکھایا جا رہا ہے۔۔ بس اسّی تک گنتی یاد کروائی جا رہی ہے ہر سکول، مدرسے کالج یونیورسٹی ، گلی محلے میں۔۔۔ بے حسی روٹی اور سالن سے ذیادہ ہماری خوراک کا حصہ بن چکی ہے۔۔۔ مجھے خوف آتا ہے اس دن سے.۔۔ جب کسی گلی محلے بازار میں سے میں گزر رہا ہوں گا۔ اور گھر سے اسّی قدم دور ، اسّی سیکنڈ کا ایک مسلمان اسّی سیکنڈ میں میرے جسم کے اسّی ٹکڑے کر کے خود بھی مٹی ہو جائیگا۔۔اور ایدھی کی کوئی ایمبو لینس اسّی منٹ میں پہنچ کر اسّی پولیس والوں سے گزر کر، سیکیورٹی فورسز کے اسی سوالوں کے جواب دے کر، اسّی چینلز کے سامنے مجھے بھی دس بیس تیس یا پھر اسّی کی گنتی میں شامل کر کے لے جائے گی۔ اور پھر وہی اسّی کی گنتی ایک سے دوبارہ شروع ہو جائے گی۔۔
خدا کے لئے ایک دوسرے کے لئے محبت، برداشت ، اور اخلاق کو پیدا کریں۔۔۔ ورنہ جب تسبیح ٹوٹتی ہے تو ہر دانہ زمین پر گرتا ہے۔۔۔ اور وقت گنتا رہتا ہے۔۔۔ ایک، دو، تین ، چار۔۔۔
دو سال قبل ایک ملعون شیعہ سے بحث ہوگئی. بحث خواہ مخواہ تلخ ہوتی چلی گئی. بحث کے آخر میں اس خنزیر نے ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ایسی لرزہ خیز توہین کی کہ جس کو پڑھ کر میں سکتے میں رہ گیا…
وہ دن ہے اور آج کا دن ….مجھے شیعہ کی موت پر ذرا سا بھی دکھ نہیں ہوتا. چاہے ایک مرے یا ایک ہزار…
جماعت اسلامی سے معذرت
کاش وہی شیعہ آپ کے سامنے مر گیا ہوتا، تاکہ آپ کے اندر ظلم اور عدل کے بین وہ لکیر زندہ رہتی جس پر اسلام کھڑا ہے۔ انسان کی جان سے ذیادہ قیمت تو اللہ کے نزدیک کعبہ کی بھی نہیں ہے۔۔
آپ کا کہنا بجا ہو سکتا ہے ، کہ ان کے نظریات توہین آمیز ہوں۔ مگر دس سال سے کم کے جتنے بچے ، عورتیں اور بوڑھے جاں بحق ہوئے ہوں گے۔ ان کے خون کا قرض اتنی معمولی حجتوں سے نہیں اتارا جا سکتا۔۔۔۔
اللہ ہمیں اختلافات کو عقل اور دلیل کی بندوق سے حل کرنا سکھائے۔۔۔۔ نہ کہ بندوق سے عقل اور دلیل کو موت کے گھاٹ اتارنا۔۔۔۔۔۔ آمین
jawad ahmad bhai aap 1 second ke lie bhool jaen ke wo shia thay ya sunni insaniet bi kisi cheez ka koi name hai. Please istaran na kahen ke dukh nahi hota dukh usi ko hota hai jis pe ye beet ti hai ya jis ke aandar reham ki b koi cheez hoti hai
Assalam o Alaikum,
Brother Jawad,
I don’t think that sect of shias tell them to abuse Sahaba R.A and Umhaat ul Momineen, as fatwa was given against this issue by Khumeni, But there are few people in shia sect who do such damn acts, but they don’t represent shias at all.
Let me give you an example,
There are few people amongst sunnis who abuse the 12th Imaam of shias, means they abuse Imam Mehdi R.A, so if any shia says that oh sunnis are mal’oon because they abuse Imaam Mehdi, it’s not justice at all. Similarly if you say that shias abuse Umhaat ul momineen or Sahaba, it’s not justice.
Shias are my brothers, but those shias who abuse Umhaat ul Momineen, or Sahaba, or those sunnis who abuse Imaam Mehdi, they don’t deserve respect.
ایک کمال کی بات تو بتانا ہی بھول گیا کہ اس فورم پر اللہ ، رسول اور دین کی بات کرنے والے سارے معصوم اور بے گناہ رافضی شیعہ اس بات پر خاموش ہوگئے…. کسی ایک کو بھی اس ملعون کی مذمت کی توفیق نہیں ہوئی۔مذمت تو دور کی بات یہ تک کسی نے نہیں بولا کہ یہ ہمارا نظریہ نہیں ہے۔
نہیں جناب !
کفر کے گھر سے ایمان پیدا ہوسکتا ہے مگر بدنیتی، منافقت اور بغض کی کوکھ سے خیر کبھی پیدا نہیں ہوسکتی۔
ان کے آباواجداد یہی کام کرتے آئے تھے یہ بھی یہی کام کر رہے ہیں اور انکی اولادیں بھی یہی کریں گی۔
Assalamoalykum
i used to think like brother sajid khan but now i feel like brother jawad
ahmad khan
shias are holding a secret agenda of dominating the sunni population and are discriminating against sunnis, but when sunni speak against it, they are quickly silenced by the accusition of ”causing divide and sectarianism”
if shias are so good and sunni shia are brothers then why dont you tell ahmadinjad to stop supporting ruthless Asad and RUSSIA THE KAFIR
against its SUNNI MUSLIM BRETHERN MUJAHIDEEN and CIVILLIANS in syria
we all know the importance of shaam from ahadees, prophet muhammad sallalaho alyhe wasallam said when there is oppression in sham then there is no good left in muslims.
. and whoever is against shami mujahideen is clearly on the baatil
the biggest enemy of shami people and mujahideen is asad alwi’s shia army and shia iran
,here is an excerpt and a good article for people to do thier :
homework on shias
”مسلمانوں کی اکثریت اسلامی تاریخ سے واقف نہیں ہے ، لہٰذا انہیں شیعوں کے متعلق رائے قائم کرنے میں الجھن ہوسکتی ہے ۔ لیکن جو لوگ شیعوں کی تاریخ سے واقف ہیں ان کی نظر میں ان کی اسلام دشمنی بھی امریکہ اور اسرائیل کی طرح واضح ہے ۔
شیعوں کی اسلام دشمنی کو سمجھنے کے لیے ان کے مختلف ادوار پر بھی نظر ہونی چاہیے یہ بات آپ یقینا کے علم میں ہوگی کہ موجودہ شیعہ ، صحابہ کے دور کے ان شیعان علی کی طرح نہیں ہیں جن کا مسئلہ محض سیاسی تھا۔ جنہوں خلافت کے مسئلے کو بنیاد بنا کرمسلمانوں کی جماعت سے علیحدگی اختیار کر لی تھی ۔”
http://ghazwaehind.blogspot.co.uk/2011/11/blog-post_10.html
تو بالفرضِ محال، تاریخ کے غیر متفق حوالوں، اور دیگر عقلی نقلی دلائل کو کسی کسوٹی پر پرکھے بناء یہ تسلیم کر بھی لیا جائے۔۔کہ شیعان نے سنیوں سے عدل روا نہیں رکھا،۔۔ تو سبحان اللہ اس سوچ کے۔۔ کہ اسی طرز پر یہاں سے جواب دینا جائز ہو گیا۔۔۔۔ المیہ یہی ہے ، ایک انسان کا قتل، ایک انسانیت کا قتل ہے۔ کوئی غیر بالغ و عاقل شیعہ سنی نہیں ہوتا۔۔ اور کوئی شریعت ، اس کے قتل کی حجت کو تسلیم نہیں کرتی۔ کسی عورت ، کسی بوڑھے کا قتل اس لئے جائز نہیں ہو سکتا، کہ اس کا تعلق کسی بھی سوچ سے ہو۔۔ تاآنکہ وہ اپنی ذاتی حیثیت میں قاتل نہ ہو ، اور اس پر قصاص واجب نہ ہوا ہو۔
خدا کی پناہ ۔۔ جس دین نے انسانیت پر رحم اور رواداری کے دروازے کھولے تھے۔ آج ہم اس سے اپنے ہی لوگوں کو ” بای ذنب قتلت ” کو سمجھے بغیر نفرت اور ہلاکت کی دیواریں کھڑی کر رہے ہیں۔۔
یہاں شیعوں کے نظریات اور اختلاف کی بات ہی نہیں کی گئی، مگر کھینچ لائے ہم ۔۔۔ بات تو ایک انسان کی زندگی کی قیمت کی ہوئی ہے، جس کا کوئی جرم نہیں ۔۔ کوئی بھی نہیں۔۔۔۔
اللہ۔۔ تو ہی سمجھ دے تو دے اب، خلق کو۔۔۔ معاملہ وہم کا نہیں۔۔فہم کا ہے اب یہاں۔۔۔۔
میں نہیں سمجھتا کہ شیعان کا قتل کسی جنت کی کنجی ہے لیکن مجھے افسوس ہوتا ہے ایسے چیخ و پکار پر جسے صرف یہی قتل نظر آتا ہے اور رو رو کر ادھ موئے ہوئے جا رہے ہیں، یہاں قتل عام کی سبیل لگی ہے روزانہ درجنوں معصوم کراچی میں خون کر دئیے جاتے ہیں، ڈرون حملوں میں بیسیوں اڑا دئیے جاتے ہیں اور سینکڑوں “طالبان” کے نام پر عالمی دہشت گردی کا نشانہ بن جاتے ہیں لیکن یہ ملک بھی چلتا رہتا ہے سڑکیں بھی رواں دواں رہتی ہیں اور اس میڈیا کے چہرہ پر بھی کوئی شکن نہیں پڑتی ، آخر انسانیت کے نام پر واویلا کرنے والوں کی انسانیت یہاں کیوں خاموش ہو جاتی ہے؟ ایک دو اسیوں پر دل گرفتہ کیا ہر ڈرون حملے پر آہ کہہ سکتے ہیں؟ ہرگز نہیں کیوں کہ انسان تو صرف شیعہ ہی ہوتے ہیں اور ڈرون میں اڑا دئیے جانے والے تو دہشت گرد ہوتے ہیں جن کا مقدر اور قسمت صرف بارود سے جان ہارنا ہی ہے
وائے انسانیت کے پیروکارو ! انسان کا خون میں تم فرق نہ رکھو
مقصد شیعوں کے قتل عام کی حمایت نہیں تھا بلکہ اس اشتعال انگیزی کی طرف اشارہ تھا جو مجھ سمیت کتنے ہی لوگوں کو آن واحد میں انتہا سے زیادہ مشتعل کر دیتی ہے.
مقصد اس اشتعال انگیزی کی طرف اشارہ تھا جس نے اس انتہا پسندی اور شیعوں کے خلاف شدید نفرت کو جنم دیا ہے.
تبرا ایک ایسا رافضی عقیدہ ہے کہ کوئی بھی شخص اس سے انکار نہیں کر سکتا.
جب وہ نبی کریم ﷺ کے سب سے زیادہ عزیز اور سب سے زیادہ محترم اصحاب سے نفرت کا اظہار چھپا نہیں سکتے اور کھلے عام ان پر سب و شتم کرتے ہیں تو کوئی بھی مسلمان جس کے دل میں ذرا سی بھی غیرت ایمانی ہو کس طرح خود کو وہ اس نفرت سے بچا سکتا ہے۔
جب تک شیعہ دین میں تبرا کا اظہار کھلے عام پایا جائے گا۔ جب تک مسلمانوں کی بعد رسول ﷺ سب سے زیادہ محترم اور معزز شخصیتوں کو محض اپنے سیاسی فوائد کے لیے نشانہ بنایا جائے گا اور اس مقصد کے لیے مومنوں کی ماں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو بھی اپنے غلاظت بھری زبان کا نشانہ بنانے سے دریغ نہیں کیا جائے ، تب تک یہ نفرت کی آگ بجھنے والی نہیں۔
بہتر یہی ہے کہ مسلم اکابرین اور عوام کو اپنے مطالبات شیعی امت کے سامنے رکھنا چاہیے اور ان کو اس بات پر مجبور کیا جانا چاہیے کہ اصحابہ کرام کی توہین سے باز رہا جائے۔ ورنہ اسکے نتائج وہی ہونگے جو ابھی نظر آرہے ہیں۔
Do you people think that after reading such extremist comments, any shia would like to post comments here?
Because positive comments from a good shia can’t change your minds.
Also it’s a request to admin that kindly provide image of urdu keyboard so that I can type in urdu, as typing english is annoying thing here as punctuation is added in a very stupid way.
السلام علیکم
جواد بھائ نے بالکل ٹھیک کہا، مسئلہ ہمارا نہیں بلکہ شیعوں کی بد زبانی اور بد عقیدگی کا ہے-
ساجد خان بھائ اپنی توپوں کا رخ ٹھیک کیجئے، متشدد کمنٹس ہمارے نہیں بلکہ شیعوں کا اپنے بد عقیدے کا کھلم کھلا اظہار ہے-جو ہم سنیوں کے جزبات اور احساسات کو بھڑکاتے ہیں-
آپ ہمیں نہیں بلکہ شیعوں کو مخاطب کرین اور کہیں کہ صحابہ کرام اور عاِشہ ؓ پر لعن طعن کرنا اور سنیوں کا قتل کرناچھوڑ دو ورنہ یونہی زلیل و خوار رہو گے-
مجھے نہیں پتہ کہ ان اسی لوگوں کو کس نے قتل کیا لیکن مجھے ان بد عقیدہ اسی لوگوں سے زیادہ ان ہزاروں صحیح العقیدہ لوگوں کا قتل بے چین کئے ہوئے ہے جوشام میں شیعہ اسدی فوج کے ہاتھوں ذبح ہو رہے ہیں-کوئ ہے جو ظالم اسد اور ایرانی صدر کو سمجھائے کہ سنی لوگ تمہارے بھائ ہیں؟مگر انکو پتہ ہے کہ انکے اور ہمارے عقیدے میں زمین آسمان کا فرق ہے اس لئے وہ بھی ہمیں اپنا بھائ نہیں سمجھتے-اور ہم ان سے اس وقت کھلم کھلا حالت جنگ میں ہیں-
یہ دیکھین ایران و عراق سے مدد آ رہی ہے اسد کے لئے:
http://www.youtube.com/watch?feature=player_embedded&v=0-e8NOwLuyA#!
http://www.facebook.com/pages/What-happens-in-Syria/151041098382238
یہ مظلوم شامی وہ لوگ ہیں جنکی نصرت اور مدد کرنے کا ہمارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی حکم دیا تھا
اور یہ ہے شیعوں کی بد عقیدگی اور دین سے کھلواڑ کا ایک اور ثبوت:
http://ummatpublication.com/2013/02/21/news.php?p=story9.gif
پہلی بات تو یہ کہ مکمل تحریر میں شیعہ کا لفظ استعمال ہی نہیں کیا گیا تھا، مگر چونکہ ہمیں فرقوں کی بات کئے بنا چین نہیں آتا، اس لئے ہم نے پھر وہی عمومی رخ اختیار کیا۔ دوسری بات یہ کہ میں اہلِ تشیع کے نظریات کا مخالف ہوں، اور اس عقیدے کا اعادہ کرتا چلوں ، کہ اصحابِ نبی رض کو گالی دینا جائز نہیں ہے۔ مگر اس سے بھی گنہگار اور مجرم ہیں وہ لوگ ، جو اس عقیدے کے توڑ میں دلیل کی بجائے ہتھیار کی زبان بولتے ہیں۔۔۔ شیعہ تو سنی یا سنی شیعہ کا حساب کیا دے گا، خود صحابیِ رسول ص کسی بے گناہ کے قتل سے بری الذمہ نہیں ہو سکتے ۔۔ اگر ان کے ہاتھوں سے ہوا تھا۔
اور سبحان جائیے اس دلیل کے۔ کہ اگر شام میں قتل و غارت کری ہوئی اور وہاں کے شیعہ ملوث ہیں ، تو یہاں دھماکے کرو۔۔ اور اس میں کوئی شیعہ مرے تو جحتیں گھڑ گھڑ لاو۔۔۔ میں پھر کہتا ہوں، جس نے قتل نہیں کیا، اسے قتل نہیں کیا جا سکتا، کسی بچے کو قتل نہیں کیا جا سکتا، کسی بوڑھے کو قتل نہیں کیا جا سکتا۔ کسی عورت کا قتل نہیں کیا جا سکتا، تا آنکہ وہ قتل کے قصاص میں داخل ہو۔ اور تو اور کسی غیر مسلم کو اس طرح قتل نہیں کیا جا سکتا۔ جس طرح کا رخ عموما اختیار کیا ہے، تکفیریوں نے۔
اور رہی بات توپوں کے رخ کی۔۔۔ تو ایک دوسرے کو یا متنازعہ ایک دوسرے کو مارنے والوں کی بجائے توپوں کا رخ ادھر کیوں نہ کیا جائے، جو ان سب لڑائیوں کا پشتی بان بھی ہے اور فائدہ اٹھانے والا بھی۔۔۔۔
آخری بات۔۔ خدا کے لئے، دوسروں کی نیتوں اور مقاصد پر شک کرنا چھوڑئیے۔ میں نے یا میرے جیسے کسی لکھاری نے یا کامنٹ کرنے والے نے سنیوں کی ہلاکتوں پر یا ڈرون پر کیا موقف اختیار کیا، کیا کیا لکھا ہو گا، کہا ہوگا۔ یہ آپ کو یہاں ایک کام پہ بیٹھے بیٹھے کیسے پتا چل جاتا ہے۔۔۔ میں بالعموم خود سمیت سب سے مخاطب ہوں۔
اسلام کا مطلب سلامتی ہے۔ اور جس کا ایک قدم بھی سلامتی کے بر عکس اٹھتا ہے، اسے سو بار سوچنا چاہئے۔۔ یاد رہے یہ سلامتی اپنی نہیں، کائنات کے تمام انسانوں کی ہے۔۔۔۔ جزاک اللہ