صرف ملالہ یوسف زئی ہی نہیں یہاں ایک لمبی لسٹ ہے جو کسی وکی لیکس کا انتظار کر رہی ہے سب میں ایک ہی راز پنہاں ہے لیکن یہ سارے واقعیات ” طالبان نے ذمہ داری قبول کر لی ” پر اختتام پذیر ہو جاتے ہیں ان سب حالات میں میڈیا نے ٹھیک ٹھاک مغرب کا نمک حلال ہونے کا ثبوت دیا ہے اور یہ بیچارا سادہ عوام ایسے میں کچھ اپنی عقل سے بی سوچےجو ان کی نظر آئے بس لعن طن اور گالی ہی سن پاۓ-
میں کبھی کبھی سوچتا ہوں اسلاف کا رنگ افغانستان میں لوٹانے والے طالبان ؛ جب دشمن نوجوان دوشیزائیں قیدی تین تین سال بعد انکی جیل سےرہا ہو کر نکلتی ہیں تو گواہی دیتی ہیں کہ ہمیں چھوا تک نہیں گیا بھلا وہ ان گلی کوچوں کے انسانوں کے یوں کیسے دشمن ہو سکتے ہیں ؟ مراد یہ بات تو سمجھ آتی ہے کہ طالبان نہیں ہو سکتے لیکن یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے کہ پھر افغان طالبان ایسے عوامل سے خود کو صاف صاف واضح کیوں نہیں کر پاۓ؟ آیا یہ پاکستانی طالبان حقیقت میں انکا حصہ ہیں یا یا کسی گہری امریکی سازش کا ؟ حصہ بنے ہوۓ ہیں یا بناۓ گئے ہیں ؟ میرے مشاہدے کے مطابق تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) ایک تحریک تخریب پاکستان(ٹی ٹی پی ) کے سوا کچھ نہیں جو باقاعدہ بلیک واٹر تنظیم کے نیچے کام کر رہی ہے ان نام نہاد جہادیوں کا افغان جہاد میں بھی ذرا برابر حصہ نہیں رہا – گزشتہ وزیرستان آپریشن سے قبل رات کی تاریکی میں امریکی ہیلی کاپٹرز کی نقل و حرکت اور پھر ریمنڈ ڈیوس کی گرفتاری کے فوراّ بعد تحریک طالبان پاکستان کی سرگرمیوں کی بندش اس راۓ کو مزید قوت فراہم کرتی ہیں -سچ تو یہ ہے کہ جہاد کو اگر کوئی نقصان پہنچا ہے تو اس امریکی جہاد سے ہی پہنچا ہے ورنہ پاکستان کی غالب اکثریت امریکا کے خلاف جہاد کی حمایتی ہے کاش افغان کوہساروں سے کوئی آواز آئےتو ہی یہ ساری دھندلاہٹ چھٹ پاۓ –
دوسری طرف سوشل میڈیا پر اکثر افراد نے ملالہ کی تصویر اپنی ڈی پی بنا رکھی ہے یہ وہ سادہ لوگ ہیں جو دل میں انسانیت کا دکھ اور تکلیف رکھتے ہیں لیکن اس ملالہ نامی تیرہ سالہ لڑکی سے واقفیت نہیں رکھتے یہ وہ لڑکی ہے جس کا آئیڈیل لیڈر امریکی صدر بارک اوباما ہے اور امریکہ کی ہر اس کوشش کی حمایتی ہے جو اس خطے میں طالبان کے خلاف کی جاۓ ، امریکہ نے اس کردار کو نہ صرف پیدا کیا ہے بلکہ اسے اسی امن کی سفارت کاری سے نوازا ہے جسے عالمی امن کا نام دے کر اپنے لاؤ لشکر سمیت اس خطے میں کود پڑا تھا پھر اس واقعے کے بعد اوباما ، بان کی مون ، ہیلری اور میڈونا کے تاثرات اس کو واضح طور پر مغرب کے مفاد کا اہم کردار ظاہر کرتے ہیں قطح نظر یہ کردار ملالہ کی فیملی نے خود لیا یا انھیں دے دیا گیا اور آج اس کردار کو بہترین ممکن استعمال کیا گیا ہے –
سوال یہ اٹھتا ہے کہ جب پوری قوم امریکہ کے خلاف ہے سید منور حسن سے لے کر عمران خان تک تمام قابل اعتماد لیڈر امریکہ کی اس خطے میں کی جانے والی کاروائیوں کے خلاف ہیں تو یہ درد دل سے بھرے انسان ایک امریکی ہیرو اور کردار کو اپنا ہیرو اور قومی اثاثہ کیوں قرار دے رہے ہیں ؟ چہ جائیکہ امریکہ نے اپنے اس تیرہ سالہ نابالغ کردار کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے انتہائی گھناؤنے طریقے سے استعمال کیا ہے جو قابل مذمت ہے لیکن وہ ہرگز قومی اثاثہ نہیں ہو سکتی ، یہ شاطر بکاؤ میڈیا کی فنکاری ہے کہ اسے قومی اثاثے کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے اور اکثریت نے آنکھیں بند کر کے قبول کر لیا ہے مجھے اس میں بینظیربھٹو کا قتل نظر آرہا ہے جس پر قوم کےاندھیرے نے زرداری جیسا لیڈر پیدا کر دیا تھا آج بھی ویسی کیفیت پیدا ہے قوم اپنے ہاتھوں سے امریکا کے مذموم مقاصد پورے کرنے چلی ہے
وہ مقاصد جو اس سازش کے پس پردہ کام کر رہے ہیں میں ایک بار پھر دوہرائے دیتا ہوں :
شمالی وزیرستان میں آپریشن کی راہ ہموار کرنا
ڈرون حملوں کا بہترین جواز فراہم کرنا
اسلام مخالف فلم پر پاکستانی احتجاج کو منظر نامے سے ہٹانا
پاکستان میں امریکی ساکھ کی بحالی کی کوشش کرنا
امریکی الیکشن میں باراک اوباما کو سیاسی طاقت پہنچانا
پاکستانی قوم اس کھیل میں امریکی عزائم پر بہت حد تک پورا اتری ہے، شمالی وزیرستان میں آپریشن ہونے چلا ہے ، شان رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کے ایشو کو ملالہ کا ایشو ہضم کر گیا ہے اور روز درجن بھر پاکستانی ڈرونز سے مارے جائیں گے اور یہ قوم تالیاں بجا بجا کر کہے گی کہ ملالہ کے دشمنوں سے بدلہ لیا جا رہا ہے ، نام نہاد وار آن ٹیرر کی تاریخ میں پاکستانی قوم کبھی اس حد تک نہیں بہکی تھی جس طرح آج امریکا نے اسکو ہاتھوں سے جکڑ لیا ہے
وقت کی ضرورت ہے کہ پاکستانی قوم کو اس فریب اور سازش سے نکالا جاۓ پاکستان کا دشمن ناموں سے دھوکہ دے رہا ہے عقل مندی کا تقاضا ہے کہ پس پردہ دشمن پر انگلی رکھی جاۓ اور اس کے خلاف جدوجہد کی جاۓ اس دشمن سے چھٹکارا حاصل کرنا صرف اور صرف “گو امریکا گو ” تحریک میں ہی مضمر ہے اگر آپ پاکستان اور اسلام کے لیے کچھ کرنا چاھتے ہیں تو اسے اپنی اولین ترجیح بنانا ہو گا ورنہ بہت دیر ہو -جاےٴ گی
bohat hi khoob aur bilkul sah kaha hai.
ALLAH kary zore Qalam aur Ziada
yi ek hakikat hy ur americy sazish hy………..m
کسی حد تک اس سازش کی سمجھ آتی ہے۔ لیکن ذہن اٹک جاتا ہے جب طالبان کی طرف سے کسی بھی قسم کی تردید سامنے نہیں آتی۔ ہو یہ رہا ہے کے میڈیا وار میں اکثر لوگ تو قومی میڈیا کے زیرَ اثر ہیاں۔ جو صورتِ حال کو سمجھنا چاہ رہے ہیںان کے پاس کوئی مواد نہیں ہے۔ اس قسم کے لٹریچر کو محض جذباتی سمجھا جا رہا ہے۔ ملا لہ کی اپنے والدین کے ساتھ امریکی حکام سے ملاقات کی جو تصویر دکھائی گئی ہے اس کا کوئی ثبوت نہیں اور ایسی تصویریںکمپیوٹر پر تیا ر کرنا تو آج کل کوئی بڑی مہارت نہیںرہی۔ لہذا وہ تمام دوست یا تھنک ٹینک جو اس صورتِحال میں امریکی اراد ے واضح کرنا چاہ رہی ہیں انہیںمحنت کر کے نا قابلِ تردید ثبوت پیش کرنا ہوں گے۔ اللہ ہمیں صراطِمستقیم پر رکھے
اب وقت اګیا هی که پاکستانی قوم جاګ اټهی اور هر قیمت پ امریکه کو اس خطی سی نکالا جای
جناب غلام اصغر ساجد صاحب آپ کا تجزیہ بالکل درست ہے۔میڈیا قوم کو مسئلے کا صرف وہی رخ دکھاتا ہے جو وہ دکھانا چاہتا ہے۔ ملالہ کی شکل میں ایک شخصیت بنائی گئی پھر اُسے صرف زخمی کیا گیا کیونکہ اگر مار دیا جاتا تو دو چار دن میں معاملہ ذہنوں سے محو ہو جاتا لیکن ہمیں یقین ہے کہ میڈیا ایجنسیوں اور این جی اوز کی اڑائی گئی دھول جب بیٹھے گی تو بات عام لوگوں کی سمجھ میں ضرور آئے گی۔ایک اور بات پر غور کرنا چاہیے کہ إس سارے واقعے سے فائدہ کسے ہوا اور نقصان میں کون رہا۔اور آئیندہ کون کون إس سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرے گا
ضروری نہیں کہ یہ امریکہ نے ہی کیا ہو لیکن امریکا اس سے فائیدہ ضرور اٹھائے گا
Fully Agree with Mr. shahid Bashir
Amrekeon ka aik elaj ………………ALJEHAAD ALJEHAAD….
Yaoodeaon ka aik elaj………………………..ALJEHAAD ALJehad..
Great and 100% correct article and analysis on the present situations … No evidence is required as every one knows well about that all..
Ban ke Moon , Obama , France , England as well as 1st class prostitute condemn this act but why not they condemn drone attacks and barbarism in afghanistan and iraq..
یہ بات بلکل درست ہے کہ یہ امریکی سازش ہے جس کے ذریعے سے آج پاکستان کے مسلمانوں کی توجہ کو ناموس رسالت کیس سے ہٹانا ہے
kia aap ka iman aur ehtarame Rasool itna kamzor hey ke sirf Malala ke
zakhmi hone se aap Huzoor ..saww ki toheen ko bhool jayen gi
میرے بھولے بھائی ، کمزور تو اس شیطان کی حرکت سے بھی نہیں ہوا تھا پھر کیا ہم خاموش رہتے؟ زندہ و بیدار قومیں دشمنوں کی سازشوں کو سمجھتی ہیں
I don’t agree with the writer, he is bias and mix two issues to make one.In no circumstances a little girl shoudl be attacked.She was been first identified of BBC after brutal attacks to demlish schools. I think writer shoudl be careful and don’t mix two issues to make one.
bilkul theek kha aap nay jab taak ya mulk theek nahi ho saktaa ajab taak kisi mukhlis insan k hath main na aajay sab ko apni apni pari hay kisi ko kisi ka khayal nahi … Huzoor nay theek kha tha Qayamat tab dor na hogi jab musalman musalman ka qatal kary ga or ik dosry k khelaf hop jayin gay
اس طرح کے واقعات پہلے سے planned ہوتے ہیں اور سب کچھ scripted ہوتا ہے تاکہ عوام کو ایک ہی سمت میں لے جایا جا سکے اور اس وقت کے حالات پے کچھ دیر کے لئے برف پڑ جاتے ..
Ak Baat Ka Jawab Amreca ka JO yaar Hai Wo Aqaa ka Ghdaar hai tu yhe MAlla Kon hai jis K liye Itni Kaweshe Ki ja Rahi Han Dr.Afiya sadiQi jo Amera ki Jell main Qeed hai kiya Wo pakistan ki a Malla nahi hai Kisi K Pass Jawab
Allah ka shukar he ki hamari qoum itna samjhte he. ab woh din door nahin jab sari sazshin samne aa jaye ge. allah hum muslmanon per rahm farma de.
غلام اصغر صاحب اچھا لکھا ہے۔
لیکن دراصل ایک بات ہے کہ بعض اوقات امریکہ میں کوئی قتل ہوجاتا ہے اور اسکی ذمہ داری ٹی ٹی پی قبول کر لیتی ہے۔ تو مطلب انکے ذمہ داریوں کے قبولیت کی کوئی ویلیو نہیں۔
اور کس نے دیکھا ہے کہ فون کے پیچھے کون ہے ۔ اور یہ فون کہاں سے ہے ،امریکہ سے یا افغانستان سے یا جی ایچ کیو سے۔
لھزا یہ ذمہ داریوں والا معاملہ کچھ بوگس سا لگتا ہے۔
Assalamualaikum wr wbrt aap ki rai bohet munasib hay Allah Aap ke qalam say is tarah ke aur kaam lain takeh mulk o millat ke liye faidamand ho
yar ma ak pakistani hony ka naty ya apeel krta ho hakumat sa army sa or talban sa k khuda k liy is mulk k khlaf shzish ko na kam bna do is mulak ko amrica sa bcha lo kio k ya mulik ha to ham ha ya mulik ni to ham ni pakistn zinda aba duushman murda abad
After reading I can say that “Who is sincere with those people who survive in Pakistan specially people of Middle class” 1)Leaders are not sincere 2) Police of Pakistan not sincere 3) Media also another corruption team………………….Who is sincere with poor peoples…
Mukhtar Khan Swati امریکہ کے ایک یہودی فلم میکر کی طرف سے ملالہ اور اس کے والد کے ساتھ رہ کر بنائی گئی ڈاکیو مینٹری میں ملالہ اور اس کے والد سوات آپریشن کے بعد پاکستانی فوج کو بر ا بھلا کہتے دکھائی دے رہے ہیں اور ملالہ کہتی ہے کہ اسے اس فوج پر شرم آتی ہے ۔ واضح رہے کہ ملالہ کو طالبان حملے کے بعد سے پاک فوج ہی تمام تر طبی سہولیات فراہم کررہی ہے اور وہی اس خاندان کو تحفظ بھی فراہم کررہی ہے۔ یہ ویڈیو 2009 اور 2010 میں تیار کی گئی تھی اور اسے امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے اپنی ویب سائٹ پر نشر کیا تھا۔ یہ ویڈیو اب بھی موجود ہے اور اس میں ملالہ اور اس کے والد کے ویڈیو انٹرویو ریکارڈ کئے گئے ہیں۔ اس ویڈیو میں ملالہ کے والد الزام لگا رہے ہیں کہ پاک فوج نے ان کے اسکول کو تباہ کیا اور وہ لوگوں کی املاک چوری کرنے میں بھی ملوث ہے۔ یہودی فلم ساز سے اسی دوران انٹرویو ملالہ اسے بتا رہی ہے کہ پاکستان آرمی نے ان کے اسکول کو اپنے مورچے میں تبدیل کررکھا تھا اور اس کے ہم عمر دوست کی ایک کاپی پر ایک فوجی نے اس کو عشقیہ شعر لکھ کر دئے حالانکہ وہ ایک چھوٹی سی بچی ہے۔ ملالہ اس دوران یہودی فلم میکر کو کچھ ثبوت بھی دکھا رہی ہے کہ پاکستانی فوج نے ان کے اسکول میں مورچے بنائے اور سامان تباہ کیا جب کہ بچیوں کی کاپیوں میں غلط جملے لکھے۔ملالہ اس ویڈیو کے آخری حصے میں کہہ رہی ہے کہ اسے پاکستانی فوج پر شرم آتی ہے۔ ویڈیو میں ملالہ یہ بھی کہہ رہی ہے کہ پاکستانی فوجیوں کو لکھنا تک نہیں آتا۔ واضح رہے کہ اس پوری ویڈیو میں پاکستان فوج کی سوات مین قربانیوں کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا ہے نا ہی پاک فوج کے کسی عہدے دار سے گفتگو کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ سوات آپریشن پاک فوج نے کیا تھا اور بے شمار قربانیوں سے یہ علاقہ واپس حاصل کیا گیا تھا مگر اس ڈاکیو مینٹری میں اس کا کوئی ذکر نہیں اور سارا کریڈٹ امریکی حکام کو دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ سوات مین امن کی بحالی امریکی کارنامہ تھا۔ اس کے ساتھ ہی پاکستانی فوج کو شرمناک الفاظ میں یاد کیا گیا ہے۔
اس ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ ملالہ اور اس کا والد پاک فوج کو گھٹیا کردار کا مالک قرار دے رہے ہیں اور ملالہ کہتی ہے کہ پاکستانی فوجیوں پر اس کو فخر تھا مگر اب اسے ان پر شرم آتی ہے اور وہ گندے لوگ ہین۔ ملالہ کی یہ گفتگو ویڈیو میں دیکھی جا سکتی ہے جب کہ وہ یہ بھی بتا رہی ہے کہ پاکستان فوجی لوٹ مار کرتے ہیں لڑکیوں سے غیر مہذب گفتگو کرتے ہیں۔
یہ ویڈیو اس لنک پر دیکھی جا سکتی ہے:
http://www.nytimes.com/video/2009/10/10/world/1247465107008/a-schoolgirl-s-odyssey.html
Video: A Schoolgirl’s Odyssey
http://www.nytimes.com
A documentary by Adam B. Ellick follows a Pakistani girl through a perilous six …See more
main ap ki bat agree karta ho ji bilkul thek kaha hai ap nay ya america ki chal hai is nay malala yousaf zai ko istmal kia hai aur ab ya nazbilla film ki tawoojoo hathna chata hai hum is kay halaf awaz uthay gay insha ALLAH aur enqareeb is duyna say america khatim hona wala hai ji
پاکستان کا مسئلہ یہ ہے کہ جنرل ضیاءالحق کی فوجی حکومت نے ریاستی، سماجی اور تعلیمی عمل کے ذریعے مذہبی قدامت پسندی انتہا پسندی اور جہادی رجحانات کو امریکی تعاون سے پاکستان میں فروغ دیا۔ نوجوانوں کے ذہنوں میں ان رجحانات کے لئے خصوصی ہمدردی پیدا کی گئی۔ یہ سلسلہ ضیاءالحق کے دور حکومت کے بعد بھی جاری رہا۔ افغانستان اور کشمیر میں اپنی پالیسیاں چلانے کے لئے فوج نے شدت پسند مذہبی عناصر کا سہارہ لیا۔ اس طرح 1985ء سے 2005ء کے طویل عرصہ میں پاکستان کی ایک جنریشن کا مائنڈ سیٹ (MIND SET) مذہب کے حوالے سے انتہا پسندانہ رویہ اور جہادی نعرہ لگانے والی تحریکوں اور تنظیمیں کو درست سمجھنے لگا
sab say bara SAWAAL hai Pakistan ARMY ka Interest…WHy they are so much involved in this Case… Swat main Malala k ghar say lay kar upto very last ARMY Men are along with her…Is she a serving Officer who has beeen wounded in Battle
Had hoti hai, hamari ISPR aur General Kayani itnay pareshan hain k kia kahain..Qoum ki hazaro betian shaheed hui hai, har roz ho rahi hain..Malala main kia khaaas baaat hai..By the way Malala nay Pakistan k liay kia kia Qurbani di hai…any one Plzzzzzzzzzzzz
بہت اعلیٰ، دل کو محسوس ہو رہا ہے کہ ایسا ہی ہے ، اس واقع کے سب سے اچھی تحریر یہی پڑھی ہے ، ماشاء اللہ ، اللہ کرے زور قلم اور زیادہ
sahi kaha apne. waqi bht umda tehreer he…
کاش ھم دشمن کی چالوں کو سمجھنے کے قابل ھو جایں۔۔۔
اللہ تعالیٰ کرئے کہ ہم سب ایک ہو جایئں
Pingback: سی آئی اے کے ظالمان | قلم کارواں