عالمی جنگ کے بادل؟؟؟

دنیا کی سب سے بڑی شیطانی سلطنت متحدہ ہائےامریکہ کے صدر بارک اوبامہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کھڑے ہو کر اقوام عالم سے کہاہے ” گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ہمارے سفارت خانوں پر حملے نہ صرف امریکا  پرحملے ہیں ، بلکہ اقوام متحدہ کے اصولوں پر بھی حملے ہیں”…لیکن انہیں کون روکے، کون  پوچھے کہ اگر یہ معاملہ صرف  دو افراد کا ہی تھا تو یہ ہٹ دھرمی کیوں ؟ یہ الجھاؤ کیوں ؟——-یہ دو افراد ، جنہیں تم اپنے “ہونٹوں” سے برا کہہ چکے ، کیوں ان دو کے لیے 45 سے زائد امریکی سفارت خانوں کو  داؤ پر لگا دیا گیا ہے ؟  لیبیا کے سرگرم سفارت کار  کے قتل کے بعد بھی امریکی عزم میں ذرا لچک نہیں آئی بد بخت سام باسل  کی اس ویڈیو کے بعد مورخ ایک نیا باب لکھنے چلا ہے ، یہ بات اب چھپائی نہیں جا سکتی کہ مغرب نے اسلام کے خلاف اعلان جنگ کر دیا ہے – آزادی اظہار راۓ کے فریب زدہ اصول  کی آڑ میں عالم اسلام سے ٹکر لے لی گئی ہے اس تسلسل کو دیکھ کر یہ بات مزید عیاں ہوتی ہے فرانس نے شیطانی فلم کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو ملک بدر کرنے کی دھمکی دی ہے فرانسیسی وزیر داخلہ کےیہ الفاظ  نہایت قابل غور ہیں کہ  “اسلام کے نام یا ملک کی سیکولر روایات کا احترام نہ کرنے والوں کو  دیس نکالا دے دیں گے “مطلب اسلام کے لیے نہ تو اظہار راۓ کی آزادی ہے اور نہ ہی سیکولر کا نام نہاد باہمی احترام -حقوق انسانی کا چیمپئن بننے والا مغرب آج مسلمان کو انسان کا درجہ بھی نہیں دینا چاہتا  آج اس کا دوغلا پن آشکار ہو چکا ہے ابھی اس پر حیران ہونے کی بات چھوڑئیے نئی خبر ملاحظہ کیجئے  آسٹریلیا کےشہر سڈنی میں احتجاج کرنے والے مسلمانوں پر کتے چھوڑ دیئے گے یہ ہے……. الا امان الحفیظ – ہمارے یہاں کچھ عقلمند لوگ مغرب اور یورپ کی تعریفیں کرتے نہیں تھکتے وہ یہاں بھی کہنے آئیں گے کہ ایسا کچھ تو ہماری پولیس بھی آئے روز کرتی رہتی ہے مجھے بتائیں کہاں ہے وہ تعلیم یافتہ مہذب کے لقب سے نوازے جانے والی قوم؟ ، ہم ان کی اخلاقی قدروں سے تو پہلے سے واقف تھے لیکن یہاں تو انسانیت  نام کی چیز بھی نایاب نظر آتی ہے ،  ابھی خبر آئی ہے کہ امریکا نے احتجاج کو بزور تشدد کچلنے کی حکمت عملی ترتیب دے  لی ہے جس میں مسلم ممالک کے بے دام غلاموں سے بھی مدد لی جاۓ گی – بد قسمتی سے مسلم ممالک کا بر سر اقتدار طبقہ مغرب کا نسل در نسل سے غلام چلا آ رہا ہے اور اس سے بڑا مقام افسوس کہ ہمارا میڈیا بھی امریکا کے ہاتھوں میں کھیل رہا ہے ان ضمیر اور مسلمانیت سے عاری لوگوں کو    صورت حال کا ادراک نہیں یا وقت کے عبداللہ ابن ابی  بننا پسند کر چکے ہیں  لیکن اللہ تعالیٰ کا بھی یہ قاعدہ  ہے کہ ہمیشہ وقت کے فرعونوں کے سامنے موسیٰ لا کھڑا کرتا ہے ابھی حال ہی میں مجھے اقوام متحدہ کے مذکورہ شیشن میں مصر کے نئے صدر ڈاکٹر مرسی کا خطاب سننے کا موقع ملا  ان کے الفاظ کی تڑپ بتاتی ہے  کہ دشمن کی بھول ہے کہ وہ اسلام کو یوں آسانی سے کچل دے گا وہ دھمکی آمیز لہجے میں کہتے ہیں ”  جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم  کا  احترام کرے گا ،اس کو عزت دی جاۓ گی اور جو پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرے گا ، اس سے ہم دشمنی روا رکھیں گے ”  –

ان حالات و واقعیات کو دیکھ کر مجھے نہ جانے کیوں ایسا لگ رہا ہے کہ مستقبل قریب میں کچھ ہونے والا ہے   اقتدار  پرمسلط  طبقہ یہ جذب کرے یا نہ کرےترکی ، مصر ، تیونس اور مراکش میں اسلام پسندوں کی نئی بننے  والی حکومتیں شائد یہ ٹھنڈے پیٹوں سب کچھ برداشت نہیں کریں گی اسی ردعمل میں مصری حکومت نے ان ١١ افراد کو مجرم گردانا ہے جنہوں نے اس فلم میں کام کیا  پھر ان کے  نہ صرف وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں بلکہ انٹر پول سےبھی رابطہ کیا ہے اور امریکی صدر سے ڈاکٹر مرسی نے  اس لیے ملنے سے انکار کر دیا کہ انکے پاس ان کے مجرم موجود ہیں ادھر ترکی نے بھی ٩ افراد کو مجرم نام زد کر دیا ہے اس عاقلانہ ردعمل کے باوجود  یہ حقیقت ہے کہ پاکستان کے بغیر مغرب کو للکارنا  کمزور رہے گا  اس بات کا ادراک ان اسلام پسندوں کو بھی ہے اسی لیے وہ ابھی اپنے ہم پلہ جماعت اسلامی پاکستان  کے انتظار میں ہیں  جس کے بعد اسلامی ممالک کے اسلام پسندوں کا ایک طاقت ور  بلاک وجود میں آئے گامراد پاکستان میں اسلامی انقلاب کے بعد  انہیں ایک ایسی قوت میسر آجاۓ گی  جس کی کمی کی وجہ سے فی الحال وہ عالمی طاقتوں سے پنگا لینے سے رکے ہوۓ ہیں

فیس بک تبصرے

عالمی جنگ کے بادل؟؟؟“ پر 8 تبصرے

  1. ماشاللہ حلام اصغر بھائی آُ پ کا تجذیہ اہم موضوع پر بروقت ہے پاکستان وہ واحد ملک ہے جس کی بنیاد ہی نظریہ اسلام پر رکھی گئی دینا اسلام کو پاکستان سے قایدانہ کردار کی توقع تھی مگر ہماری بد قسمتی کے ہم کو ہمیشہ نایل قیادت سے پالا پڑا جس نے اس ملک کو عالم اسلام بلکے عالم دینا میں بھکاری ملک بنا کر رکھ دیا،

  2. ڈاکٹر مرسی جانتے ہیں کہ پاکستان میں اسلامی انقلاب کے بعد انہیں ایک ایسی قوت میسر آجاۓ گی جس کی کمی کی وجہ سے فلحال وہ عالمی طاقتوں سے پنگا لینے سے رکے ہوۓ ہیں

    يعنی مرسی کا اعتقاد خدا پہ نہيں انسانوں پہ ہے-

    • حکمت مومن کی پہچان ہے اور اللہ تعالیٰ کی صفت ہے کہ وہ بہت بڑا حکیم ہے ، یہ تو بالکل جاہلانہ قسم کی بات ہے کہ نبی محترم صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہٴ خندق میں خندقیں کیوں کھودیں انہیں چاہیے تھا کہ اللہ پر یقین کرتے ہوۓ دشمن سے ٹکرا جاتے ؟؟؟؟؟ جہاں تک شاتم رسول ص کی بات ہے مصری حکومت نے نہ صرف وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں بلکہ انٹر پول سے رابطہ کیا ہے اور امریکی صدر سے اس لیے ملنے سے انکار کر دیا کہ انکے پاس انکا مجرم موجود ہے

  3. pakistan main kabi b islamic govt nahi aye g uski waja america hy es waqat b awam ki sari tawaja PML N OR PTI par hy kya ap es bat sy andaza laga sakty ho k mustaqbal qareeb main pakistan main islam pasand hakoomat aye gi?

    • صرف ایک الیکشن اور اسے بعد حالات تبدیل ہو جایئں گے آنے والے اتخابات بالکل عجیب قسم کے نتائج پیش کریں گے اور اس کے بعد پیدا ہونے والی حکومت اور عجیب ہو گی لیکن ایک درمیان میں آندھی بھی اٹھے گی …. یہ سارا طوفان تھمے گا اور ٹھنڈی ہوا کے جھونکے بھی ہیں گے ، جماعت اسلامی بارے اس بار اعتماد میں اضافہ ہو گا ، اس وقت ان کے نہ آنے کی وجہ صرف ایک لوگوں کی جماعت اسلامی کے بارے کم علمی جس میں جماعت کی قیادت قصور وار ہے

  4. It means we should work hard to stablish an Islamic government in Pakistan!

    • سخت محنت کے ساتھ جماعت اسلامی اپنے افراد کی تربیت کو پرائمری اہمیت دے ہر فرد کو معلوم ہو کہ وہ کس لیے کیوں اور کیا کام کرنے چلا ہے تو وہ ہر رکاوٹ کو پاٹ دینے کی صلاحیت رکھتا ہے

  5. مسلم ممالک ميں بے چينی اور تشدد کی فضا امريکہ کے ليے کسی بھی طرح سودمند ہو سکتی ہے سمجھ کر اس بات کو نظرانداز کیا جا رہا ہے کہ ان حملوں کا محور امريکی سفارت خانے، قونصل خانے اور امریکی شہری ہی ہیں۔
    امریکی حکومت نے حضرت محمد رسول اللّہ (ص) پر بنی اس ویڈیو کو نہ پروڈیوس کیا، نہ اس پر سرمایہ لگایا اور نہ ہی اس کو پروموٹ کیا ہے، امریکی حکومت نے اس ویڈیو سے بار بار خود کو فاصلے پر رکھا ہے اور اس ویڈیو کو توہین آمیز قرار دیتے ہوۓ اس کی مذمت بھی کی کیونکہ یہ امریکہ میں عام بسنے والے مسلمانوں کی تشریح نہیں کرتی۔ ۔

    بلکہ حقيقت يہ ہے کہ وزير خارجہ ہيلری کلنٹن نے اپنے بيان ميں اس فلم کو “نفرت انگيز” اور “قابل مذمت” قرار ديا ہے۔ صرف يہی نہيں بلکہ انھوں نے تو يہ تک کہا کہ ” يہ انتہائی سنکی پن سوچ کی عکاسی کرتی ہے۔ جس کا مقصد اعلی وارفع مذہب کی تحقير کرنا اور اشتعال اور تشدد پر اکسانا ہے۔”
    امريکی حکومت کے تمام اعلی عہديداروں کی جانب سے اس ايشو کے حوالے سے واضح بيانات امريکی شہريوں، سول سوسائٹی کے نمائندگان اور تعليمی ميدان ميں سرکردہ قائدين کی اکثريت کے خيالات کی غمازی کرتے ہيں، جو اس بات پرتو پختہ يقين رکھتے ہيں کہ افراد کواپنی راۓ کے اظہار کا حق حاصل ہے ليکن اس بات کو بھی مانتے ہيں کہ امريکہ ميں بسنے والے مسلمانوں سميت دنيا بھر ميں کئی بلين مسلمانوں کے جذبات اور مذہبی احساسات کو زک پہنچانے کے ليے کيا جانے والا کوئی بھی قدم قابل نفرت ہے اور اس کی مذمت کی جانی چاہيۓ۔

    http://www.facebook.com/photo.php?v=10151234386323638

    امريکہ سميت کسی بھی ملک کے لۓ يہ ممکن نہيں کہ وہ تمام سياسی، سفارتی اور دفاعی ضروريات کو نظرانداز کر کے مذہب کی بنياد پر خارجہ پاليسی کو ترتيب ديں اور اسی بنياد پر ملکی مفاد کے فيصلے کريں ۔

    افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
    digitaloutreach@state.gov
    http://www.state.gov
    http://www.facebook.com/USDOTUrdu
    https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu

Leave a Reply