لندن میں ایم کیو ایم کے خلاف اشتہار

لیجئے صاحب خبر ہے کہ لندن میں مقامی کمیونٹی نے ایم کیو ایم کے خلاف پمفلٹ تقسیم کئے ہیں اور عوام کو ان دہشت گردوں سے ہوشیار رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔تو کیا یہ سمجھا جائے کہ مکافات عمل شروع ہوگیا ہے؟؟

خبر کے مطابق ”برطانیہ کے عوام نے لندن میں مقیم ایم کیوایم کی مرکزی قیادت کو اپنے لیے سیکورٹی رسک قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کی اور ان کے ساتھیوں کی سیاسی پناہ کی سہولیات اور شہریت کو کالعدم قرار دیتے ہوئے برطانیہ سے بے دخل کردے،لندن میں تقسیم ہونے والے پمفلٹ میں مقامی افراد کو ایم کیو ایم سے محتاط رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے اور الطاف حسین سمیت لندن میں مقیم ایم کیو ایم کی 9رکنی قیادت سے متعلق معلومات مع نام اور تصاویر برطانوی عوام تک پہنچائی گئی ہیںاور انہیں مطلع کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ الطاف حسین ،طارق میر ، سلیم شہزاد،طارق جاوید ، محمد انور ،سلیم دانش،مصطفی عزیزآبادی، قاسم علی رضا، انیس احمد دہشت گرد ہیں ،ان سے اپنے خاندان اور دوستوں کو محفوظ رکھیں۔تفصیلات کے مطابق لندن میں گزشتہ دنوں ایک پمفلٹ تقسیم کیا گیا ہے جس میں مقامی آبادی کو بتایا گیا ہے کہ دہشت گردوں نے لندن کے شہر ایجورکے مرکز میں واقع انفینٹس اسکول کے قریب اپنا ہیڈ آفس قائم کررکھا ہے ،پمفلٹ میں حکومت اور مقامی کونسل پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے کہ دہشت گرد ہمارے درمیان مقیم ہیں جس کی ذمہ دار حکومت ہے ، پمفلٹ میں برطانوی حکومت سے سوال کیا گیا ہے کہ ایک دہشت گرد تنظیم کو ہمارے درمیان کیوں رکھا گیا ہے ،پمفلٹ کے ذریعے برطانوی عوام کا مطالبہ پیش کرتے ہوئے حکومت سے کہا ہے کہ دہشت گرد الطاف حسین اور اس کے ساتھیوں سے ملک وقوم کو نجات دلائے،کیونکہ ایم کیو ایم کو کینیڈا کی عدالت دہشت گرد قرار دے چکی ہے ،۔۔۔پمفلٹ میں بتایا گیا کہ کینیڈین عدالت کے جج جسٹس مائیکل ایل پھیلن نے اپنے ایک فیصلہ میں واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ ایم کیو ایم دہشت گردی میں ملوث ہے۔پمفلٹ میں متحدہ کے دفتر جوکہ ایجو ر میں واقع ہے، کی بھی نشاندہی کی گئی ہے جوکہ ایجور انفینٹس اسکول کے ساتھ واقع ہے اوروہاں کے مقامی افراد کو اس دفتر سے دور رہنے کی بھی تلقین کی گئی ہے۔پمفلٹ میں لندن کی پولیس اور انسداد دہشت گردی کے محکموں اور متحدہ کے مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کی تصویر بھی آویزاں کی گئی ہے اور بی بی سی کی اس خبر کا لنک بھی دیا گیا ہے جس میں ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے بعد پاکستان اور بالخصوص کراچی میں رد عمل کے طور پردہشتگردی کے حوالے سے کی کارروائیوں کا ذکر ہے۔“

Terrorists

یقینی طور پر ایم کیو ایم کے کارکنوں کے لئے یہ خبر غیر متوقع ہے اور عین ممکن ہے کہ وہ اس خبر کو جھوٹا اور من گھڑت قرار دیدیں جیسا کہ وہ ایم کیو ایم کے خلاف پیش ہونے والی ہر خبر اور ہر واقعے کے بارے میں کہتے ہیں۔لیکن کیا اس سے حقائق بدل جائیں گے؟؟ دیکھیں شور و غوغا کرنے ،چیخنے چلانے، اور جوابی طور پر مخالفین پر کیچڑ اچھالنے سے وقتی طور پر تو معاملہ دب جاتا ہے لیکن حقیقت تو وہی رہتی ہے وہ بدل نہیں جاتی ہے۔

فیس بک تبصرے

لندن میں ایم کیو ایم کے خلاف اشتہار“ پر 5 تبصرے

  1. کیا آپ کے خیال میں حکومت ان لوگوں کو نہیں جانتی؟
    برطانوی حکومت کے ہی مہمان بنے ہوئے ہیں اس لیے جو چاہے جتنا شوروغوغا کرے.

  2. Allah will expose it completely insha’Allah1

  3. کیا ہی اچھا ہوتا کہ یہ اشتہار سفید فام آبادی کی طرف سے آتا۔۔

  4. جی میں بھی شازل سے اتفاق کوتا ہوں.. برطانوی حکومت سب کچھ جانتی ہے.. وہ لوگ ہم سے بہت آگے ہیں بس بات یہ ہے کہ وہ خود ان کو سپورٹ کرتے ہیں… ورنہ یہ صاحبان کب کے برظانیہ بد ہو چُکے ہوتے….

  5. سب پنجابى كا چكر- الطاف بهـاى يه كبهـى نهـى مانى گى

Leave a Reply