ملک میں کس چیز کا بحران نہیں ہر چیز کا بحران ہے فیصل آباد میں اسپتال کی بجلی بند 2 بچوں سمیت 5 افراد جان بحق، 5 گھنٹے تک بجلی بند رہی ٹرانسفارمر جل گیا، جنریٹر پہلے ہی خراب تھا، ملک بھر میں بجلی کا بحران، دفاتر پر مشتعل افراد کے حملے، عملہ محصور، طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف مظاہرین نے ملتان روڈ پر ٹا ئر جلا کر بلاک کر دی، سیبکو کمیلیکس پر دھاوا، دفاتر پر پتھراو بلوں کی کاپیاں پھاڑ دیں۔ پیپکوکی جامشورو ٹر انسمیشن لائن ٹرپ کر گئی بجلی کا شارٹ فال مزید 1200میگاواٹ بڑھ گیا۔ شہروں میں 14گھٹنے کی لوڈ شیڈنگ اس پر واپڈانے مزید تیل چھڑکتے ہوئے اعلان کیا کہ 2018 تک لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ممکن نہیں یعنی عوام کو مزید 7 سال یہ ظلم برداشت کرنا پڑے گا۔ طویل لوڈشیڈنگ پر ایم ڈی پیکو قائمہ کمیٹی میں طلب ،کے ای ایس سی کے اکاونٹ منجمند پیکو ختم کرنے کا فیصلہ۔ ایف بی آر نے کے ای ایس سی کو 15 کروڑ کی ادائیگی پر نوٹس جاری کیا ادھر KESC کا کہنا ہے کہ ایف بی آر خود 10 کروڑ کا نادہندہ ہے۔ یہ سب کچھ بیڈ گورننس کی وجہ سے ہے اس میں عوام کا کیا قصور ہے کہ جس کو سزا مل رہی ہے۔
لوڈ شیڈنگ سے تنگ اور نقصان پہ نقصان اُٹھانے والے آل کراچی تاجر اتحاد کے تحت بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ پر KESC کے خلاف ریلی نکالی، ہڑتالی ملازمین کی بحالی کی ڈیمانڈ ،ادارے کو نجی انتظا میہ سے واپس نہ لیا گیا تو ہیڈ آفس پر قبضہ کر لیں گے شہر میں 18گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے شہری بلبلا اٹھے، تجارتی سرگرمیاں بند ہوگئیں، تاجروں کا سخت رد عمل۔ نیو کراچی میں پان گھٹکے کی دوکان پر کے ای ایس سی کے بلوں میں پان گھٹکا بیچا جا رہا ہے۔ اس سے غریب عوام کو دو دو مہنیے بل نہیں ملتا پیسے کسی دوسری مد میں خرچ ہو جاتے ہیں تیسرے مہنیے ادا نہ کرنے پر بجلی کاٹ دی جاتی ہے۔ عوام تنگ آچکے ہیں کراچی میں آل پارٹی کانفرنس جو جماعت اسلامی کے تحت بلائی گئی تھی نے اعلانیہ جاری کیا ہے کہ لوڈ شیڈنگ معیشت کے خلاف سازش ہے کراچی جو ملک کو 70 فیصد ریونیو دیتا کو مفلوج کیا جارہا ہے، صنعتیں ملائیشیا اور بنگلہ دیش منتقل ہو رہی ہیں، حکومت کے ای ایس سی کے معاملات درست کرے، برطرف ملازمین کو بحال کیا جائے کے ای ایس سی کی انتظامیہ اپنی ناہلی کی سزا شہریوں کو نہ دے۔ا ن سب پریشانیوں کی ذمہ دار پی پی پی،اے این پی کراچی پر ایک عرصہ سے حکمرانی کرنے والی اور کراچی کے عوام سے جھوٹے وعدے کرنے والی ایم کیو ایم ہے جو اپنے ذاتی مفاد کے لیے چھٹی بار بلیک میلنگ کی سیاست کرتے ہوئے بجائے مسائل حل کرنے کے حکومت سے علیحدہ ہوئی ہے ایک عرصہ سے کراچی پر حکومت کرنے والی ایم کیو ایم بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہ ختم کرا سکی تو اور کیا حقوق دلائے گی؟ کراچی کے ساحل کے قریب بجلی بنانے والے جہاز پر کام بند پڑا ہے۔ اس کی حفاظت کے لیے مناسب انتظام بھی نہیں یہ بھی کراچی دشمنی کا ایک حربہ ہے۔ عوام اس کو فعال کرنے کی ڈیمانڈ کر رہے ہیں۔
ایک اخباری خبر کے مطابق کراچی کے صا رفین بجلی بلوں پر 4.20 روپے فی یونٹ اضافی ادا کریں گے نیپرا نے فیول ایڈجسٹمنٹ صارفین پر منتقل کر دیاہے آئندہ بلوں میں بتدریج اس کو وصول کیا جائے گا۔ وہ کراچی جو کبھی بلوچستان کے شہروں حب، اوتھل اور سبیلہ کو بجلی سپلائی کیا کرتا تھا اب ایک ایک یونٹ کو ترس رہا ہے۔ کوئی مانے نہ مانے یہ پاکستان کو 70 فی صد ریونیو دینے والا شہر کو امریکہ کے کہنے پر مقامی ایجنٹوں نے ڈسٹرب کرنے کی پالیسی کا حصہ ہے تا کہ اس طرح پاکستان کو معاشی طور پر مفلوج کر کے اپنی گریٹ گیم کو پایا تکمیل تک پہنچایا جائے لیکن شیطان کی چال سے رحمان کی چال ذبردست ہوتی ہے۔ اللہ امریکہ کو یہاں سے شکست دے کر اپنی سنت پوری کرنا چاہتا ہے کہ اللہ نے کئی بار کمزوروں سے طاقت وروں کو شکست دلائی ہے۔
کچھ انصاف ہے کہ مہنگائی کی ماری قوم، لاقانونیت، رشوت، اسٹریٹ کرائمز، بار بار کاقتل عام، ٹار گٹ کلنگ اغوا برائے تاوان،لوگوں کا دن دھاڑے غائب ہو جانا، بھتہ خوری، ٹھپہ مافیا، لینڈ مافیا، خوف وہراس کا ماحول،صبح گھر سے نکلے افراد کا شام گھر واپس نہ آنے کا غم ،قتل وغارت،کرپشن اور حج جیسے مقدس ادارے میں حکومتی افراد کا کرپشن میں ملوث ہونا ، بار بار حکومت کو بلیک میلنگ کا سیاسی کھیل،ملک کی اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں پر عمل کرنے میں ٹال مٹول،جیدعلماء کا قتل،این آر او زدہ کرپٹ اشخاص کا عوامی عہدوں پر بار بار تعینات کرنا، عدالتوں سے سزا یافتہ افراد کا دوبارہ دوسری جگہوں پر حکومت کا تعینات کرنا قومی خزانے کو جی بھر کر لوٹنا، کراچی میں کے ای ایس سی کی طرف سے بجلی کی بندش ،لوڈشیڈنگ ،ایوریج بلوں کی برمار اور مزید بلوں میں نیپرا کی طرف سی.20 فی یونٹ کے اضافے کے ڈرون حملوں نے کراچی کے عوام کی رہی سہی کسر نکال دی ہے۔
فیس بک تبصرے