اسامہ مر نہیں سکتا

اسامہ مر نہیں سکتا
مثالِ شمس ز ندہ ہی،عدو سے ڈر نہیں سکتا
اسامہ اِک علامت ہے، اسامہ مر نہیں سکتا
جو ڈر کے صلح کر لے وقت کے فرعون و ہاماں سے
مجا ہد  ہو  تو  یہ  گھاٹے  کا  سود ا  کر نہیں  سکتا
زمانہ منتظر ہے کسقدر ضربِ حکیمی کا
عصا ڈالے بنا یہ معرکہ سر ہو نہیں سکتا
صفیں آراستہ کرلو، یقین کو راستہ کرلو
صداقت کا علم تھامو، علم یہ گِر نہیں سکتا
بہت ہو شیار رہنا ہے ہمیں دجاّلی فتنوں سے
کوئی جعلی مسیحا اپنا رہبر ہو نہیں سکتا
شکست دجاّل کو ہوگی، ختم اسلام پر ہوگی
میرے آقاؐ کے کہنے میں تغیر ہو نہیں سکتا
خطائوں کے تسلسل سے دعائیں بے اثر ٹہریں
نہ جب تک حق کا سایہ ہو یہ دامن بھر نہیں سکتا
اّمِ سعد۔

فیس بک تبصرے

اسامہ مر نہیں سکتا“ پر 8 تبصرے

  1. اسامہ اِک علامت ہے، اسامہ مر نہیں سکتا۔۔۔

    زبردست !

  2. اسامہ ظلم کے خلاف اٹھا لیکن حالات نے اس کا ساتھ نہیں دیا

  3. اللھم اغفر المؤمنین والمؤمنات، والمسلمین والمسلمات، الاحیاء منھم والاموات، یا سمیع یا مجیب الدعوات، یا رب العالمین۔

  4. بہت خوب، یقینا اسامہ طاغوت کے خلاف جدجہد کی علامت بن چکا ہے۔
    اسامہ مر نہیں سکتا۔۔۔۔

  5. خدا سے ڈرنے والااور کسی سے ڈر نہیں سکتا
    “اسامہ اِک علامت ہے، اسامہ مر نہیں سکتا”

    جزاک اللہ

    صفدر علی صفدر

  6. بھت زبردست

  7. usama shahid 21 vee sadee kay mujahide azam hein …usama mar nhi sekta aur na usama ka nazaria mar sekta hy

  8. aslamo el kom yeh sab galet hi.osama islam ko bednam ker reha tha.keno keh islam to amen ka paighm deta hi or Rasool kareem rahmatul allmeen hain.or islam ki jo tableeg hoi who sirf pear mohbat or un dailail si hoi j quran majeed ne dey. na keh tlwar ke zoor per

Leave a Reply