جان کیری لوگر امداد کے شاخسانی!!!

ملک کی محب وطن اور امریکی دوستی پر نظر رکھنے والی سیاسی قوتوں نے کیری لوگر بل کی مخافت کی تھی بلکہ ایک دینیسیاسی پارٹی نے ملکی سطح پر ریفرنڈم کروا کر عوام کی رائے حکومت کے سامنے رکھی تھی کہ امر یکی امداد زہر قاتل سے کم نہیں ہے اس سے پیچھا چھوڑاے رکھنا چاہیے ورنہ ملکی مفادات کو گروی رکھنا پڑے گا وہی بات ہوئی ۔ لاہور کی عدالت نے 2 پاکستانیوں کے قاتل ،جاسو س ریمنڈ ڈیوس کو ۰۲کروڑروپے اور فیملی ویزوں کے عوض دیت کے قانون کے تحت رہاکردیا تھا ناجائز اسلحہ رکھنے پر 30 ہزار جر مانہ اور قید کو سزا تصوار کر لیا گیاتھا۔ عدالت نے اسٹیٹ بمقابلہ امریکی جاسوس ناجائز اسلحہ رکھنے کے الزام میں زیادہ رعایت برتی تھی فیصلہ قانون کے مطابق تھا مگر عوامی امنگوں کے خلاف تھا ٹی وی اینکرز اور عوامی حلقوں کے مطابق سپریم کورٹ کو ازخود سوموٹو ایکشن لینا چاہیے تھا کہ معاملہ قومی غیرت کاتھا۔

ایک قاتل جس کے لئے امریکی صدر، وزیر خارجہ، کیری لوگر، امریکی ایلچی برائے افغانستان، پاکستان، امریکہ قانونی مثیروں کی ٹیم عیسائی مذہبی قیادت یورپی ممالک اور پاکستان میںامریکی سفیر، چار امریکی جرنیلوں کے ہمارے شفاق پرویز کیانی سے مذاکرات کیا معنی رکھتے تھے چار امریکی جرنیلوںچیف آف کمیٹی ایڈمرل مائیک مولن، ایساف کمانڈرپیٹریاس، کمانڈر اسپیشل فورسز ایڈمرل اوسلان اور یو ایس سینٹرل کمانڈ جرنل میٹس سے مذاکرات کے دوران یہ باور کرا یا گیا تھا کہ ریمنڈ ڈیوس کا ملکی قوانین کے مطابق فیصلہ ہو گا. مگر اب ان کیمرہ اجلاس میں ڈی جی آئی ایس آئی جنرل احمد پاشا کا انکشاف کے ریمنڈ ڈیوس کو وزیر اعظم اور صدر حکم سے چھوڑا گیاتھا۔کیا یہ باتیں سچ صابت نہیں کر رہیں ہیں کہ پاکستانی ڈالر کے عوض اپنا سب کچھ فروخت کر دیتے ہیں۔

ریمنڈ دیوس کوئی عام آدمی تو نہ تھا بلکہ کنفرم سی آئی اے کا ایجنٹ،جاسوس مشن کا مقامی انچارج جو ایٹمی مشن اور پاکستان کو بڑا نقصان پہنچانے کے مشن پر تھا جس سے جاسوسی کے آلات بھی برآمد ہوئے تھے یہ تو پاکستان (مثل مدینہ )پر اللہ کا خاص کرم تھا کہ عین موقع پر گرفتار ہوا اورسارے راز فاش ہوگئے تھی۔امریکہ کے صدرکا ایک امریکی جاسوس کے لئے جھوٹ بولنا کے سفارتی عملہ ہے اور بعد میں تسلیم کرنا کہ قاتل ہی…. ظاہر ہے کہ اسلامی قانون میں قاتل ہی دیت دے کر بری ہوسکتا ہے ۔ کوئی چھوٹی بات نہیں ان چیزوں سے ثابت ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کسی  بڑے کام پر مامور تھا جان کیری لوگر کا فورا پاکستانی حکومت کاشکریہ ادا کرنا ،پاکستان کے سابقہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا بیان کہ ریمنڈ ڈیوس کو سفارتی اسثناء حاصل نہیں مجھے خاموش رہنے کے لئے حکم دیا گیا ہے۔ امریکہ کی دیدہ دلیری کہ اخباری خبر کے مطابق رہائی کے بعد ریمنڈ ڈیوس کو پاکستان کی سرحد کے قریب افغانستان میں ڈیوٹی پر لگا دیا گیا ہے تاکہ وہ اپنا مشن مکمل کرے ابھی آج ہی کی خبر ہے ایک امریکی باشندے میتھیو کریک بیٹ کوفتح جنگ میں ایٹمی تنصیبات کے قریب سے گرفتار کر لیا گیا ہے چند روز قبل بھی پولیس نے کوٹلی ستیاں کے علاقے میں بھی ایٹمی تنصیبات کی تصاویر اتارتے ہوئے ایک امریکی سفارت کار کے ساتھ 3 برطانوی شہریوں اور ایک بھارتی نژاد امریکی صحافی کو گرفتار کیا تھا جس کے پاس کیمرے اور دیگر آلات تھے تا ہم حکومتی مداخلت پر انہیں رہا کر دیا گیا تھا ایسے کتنے واقعات ہم اپنے کالموں میں بیا ن کرتے آرہے ہیں مگر ہماری سمجھ میں نہیں آرہا حکمران ایسے ایٹمی راز چوری کرنے والے جاسوسوں کو کیو ں چھوڑ دیتے ہیں کیاجان کیری لوگر بل کے تحت امداد حکمرانوں نے ملک کو فروخت کر دیا ہے اس کا قوم کو پتہ ہونا چاہیے۔

قارئین ۹۱۱کے بعد پاکستانی قوم جس غلامی کی انتہائی نچلی سطح پر چلی گئی تھی اس کے مقابلے میں قومی غیرت کا مظاہرہ کرنے کا بہترین موقع گنوادے گیا امریکہ کے سامنے کھڑا ہو جانا چاہیے تھا مگر اس میں مرکزی حکومت ،صوبائی حکومت اور سیکیورٹی کے اداروںکی نا اہلی یا ڈیل ہی۔ تفصیل آہستہ آہستہ سامنے آرہیں ہیں ٹی وی ٹاک شوز کے مطابق شوائد تو خود گواہی دے رہے تھے کہ یہ ڈیل کے بغیر ممکن نہیں ۔ایک جٹ طیارہ ائیر پورٹ پر تیار کھڑا تھا ۴بجے ریمنڈڈیوس سوار ہو کر ۲۱ آدمیوں کے ساتھ افغانستان کے لئے اڑگیا ۔ کیا طیارہ کھڑے رکھنے والے امریکہ کو پہلے سے عدالت کا فصیلہ معلوم نہیںتھا ؟یقیناتھا دو دن پہلے اور دیت لینے کے فورابعد متعلقہ لوگوںکا گھر وں سے غائب ہوجانا ۔۴۲گھنٹوں کے عجلت سے فیصلہ ہوجانا ۔وکیل کو نہ ملنے دینا ۔اور عدالت کے باہر متعلقین کا کہنا کہ ہم سے پریشر کے تحت دستخط لئے گئے اس کے بعد فوراانہیںغائب کر دینا،پاکستان سے روانگی کی فوراامریکی تصدیق کیا معانی رکھتا ہے پورے ملک میں احتجاج ہورہا تھا اس کی رہائی سے پاکستان کے غریب لوگوں کا نقصان ہوگا اس سے رازفاش ہونے تھے نہ معلوم اسلامی جمہوریہ پاکستان میں کتنے ریمنڈڈیوس افراتفری اور بم دھماکوں میں ملوث اور موجود ہیں۔ کچھ بھی ہو قوم کو اندھیرے میں رکھا گیا تھا اوپر ہی اوپر سب کچھ کردیا گیا تھا جو شرمناک ہے قوم حکمرانوں سے پو چھنے کا حق رکھتی ہے کہ ان کو کتنی قیمت پر فروخت کیا گیا ہے عوام کب اس پریشا نی سے نجات پائیں گے کب سکون نصیب ہوگا کب قوم اپنے فیصلے خود کرے گی کب دنیا کی آزادقوموں کی طرح ہمیں بھی آزاد رہنے کا حق ملے گا۔

قارئین اگر ان سوالات کا جواب قوم کو مل گیا ہوتا تو اس طرح امریک ہمارے ملک میں ہماری آزادی اورخود مختیاری کو روندتے ہو ئے اسامہ بن لادن کو ایبٹ آباد میں شہید نہ کرتا یہ سوالات حکمرانوں کو دینے ہیں ورنہ لاوا پک چکا ہے بس پھٹنے کی دیر ہی۔اب بھی ہماری درخواست ہے کہ پارلیمنٹ کی قراداد کے مطابق عدلیہ کا آزاد کمیشن قائم کر کے قوم کو باخبر کریں قوم آپ کے ساتھ دکھوں کو برداشت کرے گی امریکی سینٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیرمین سنیٹر جان کیری لوگر صاحب افغانستان کا دورہ مکمل کرکے پاکستان پہنچ چکے ہیں افغانستان میں انہوں نے فرمایا کہ اسامہ بن لادن کی ایبٹ آباد میں شہادت کے بعد امریکہ پاکستان کے تعلقات نازک موڑ پر ہیں۔ کانگریس کے لوگ کہتے ہیں کیا امریکہ اور پاکستان کے مقاصد ایک ہیں؟کانگریس کے لوگ کہتے ہیں امداد پر نظر ثانی ہونی چاہےی۔ اس دفعہ جان کیری لوگر صاحب بدلے بدلے سے نظر آ رہے ہیں ان کو واضح طور پر بتا دینا چاہیے کہ ہماری منتخب پارلیمنٹ  جو فیصلہ کر ہے گی ہم اس پر عمل کریں گے ہم آپ سے کوئی وعدہ نہیں کر سکتے جس طرح آپ کی کانگریس قانون بناتی ہے اسی طرح ہماری پارلیمنٹ بھی با اختیار ہی۔ جان کیری لوگر صاحب کا پاکستان میں بیان کہ معافی مانگنے نہیں آیا ہوں ۔معافی مانگنے نہیں آئے تو ہمیں اپنی قوم سے لڑانے کے لیے بھی نہ آو ہمیں اپنی قوم کے ناراض لوگوں سے مذاکرات کرنے دو تاکہ ہمارے ملک کے حالات درست ہوں ہماری قوم بھی سکھ سے راہ سکے ہمارے ملک میں بھی قتل غارت ختم ہو۔امید ہے عوام کا موڈ دیکھتے ہوئے حکمران عوام کے امنگوں کی ترجمانی کریں نہ امریکہ مفادات کی نگرانی کریں گی۔

قارئین ہمیں امریکہ سے لڑائی مول نہیں لینی ہم اپنی قوم کے مفادات کے مطابق امریکہ سے ڈیل کریں گے جان کیری لوگر صاحب پر واضح کر دینا چاہیے کہ ہمیں آپ کی امداد نہیں چاہیے پاکستانی قوم روکھی سوکھی کھائے گی مگر اپنے مفاداد کا سودا نہیں کرے گی یہی عوام کی آواز ہے عوام ایسی سوچ رکھنے والی حکومت کا ساتھ دیں گی۔
اپنی ہی مٹی پر چلنے کا سلیقہ سیکھو……
سنگ مر مر پر چلو گے تو پھسل جاؤگے…

فیس بک تبصرے

Leave a Reply