سی آئی اے کے ریمنڈ ڈیوس کی پاکستان مخالف جاسوسی سرگرمیوں کی وجہ سے ٹوٹے ہوئے تعلقات کو درست سمت میں لے جانے کے لیے امریکہ میں منعقدہ آئی ایس آئی اور سی آئی اے کے سربراہوں کے مذاکرات ناکام ہو گئے وہ تو ہونے ہی تھے کیونکہ امریکی پاکستانی بھی ہیں اور امریکی بھی ان کی دوہری قومیت ہے اس لیے تو وہ کہتے ہیں کہ ہمیں آئی ایس آئی کی قطسناًً ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہم نے پاکستان کے فاٹا علاقوں میں اپنا جاسوسی نٹ ورک قائم کیا ہوا ہے ہمارے جاسوس ہمیں ڈرون حملوں کے لیے نشان فراہم کر ر ہے ہیں۔ کیا یہ امریکیوں کا ملک ہے جو انہوں نے ہمارے ملک میں اپنا جاسوسی کا نظام قائم کیا ہوا ہے ذرا انکساری سے کام لیا گیا ہے امریکیوں نے تو فاٹا کیاپورے پاکستان میں پاکستان مخالف جاسوسی کا نٹ ورک قائم کیا ہوا ہی335 ریمنڈ ڈیوس جیسے پاکستان مخالف امریکی جاسوس ہمارے ملک کے خلاف سرگرمیوں میں مصروف ہیں جن کے متعلق پاکستان نے امریکہ سے وضاحت طلب کی ہے امریکہ نے کہ صاف انکار کر دیا تھا امریکہ نے ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کے بدلے ڈرون حملے بند کرنے کا وعدہ کیا تھا مگر حسب عادت وہ یہ وعدہ پورا نہیں کر رہا اور ڈرون حملے جاری کیے ہوئے ہیں اس لیے تازہ اخباری رپورٹ کے مطابق پاکستانی قوم کی امنگوں کے مطابق500 امریکیوں کو پاکستان چھوڑنے کی ہدایت کر دی گئی ہے اور وہ ملک چھوڑنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔
جب سے پاکستان وجود میں آیا ہے امریکہ سے ہماری دوستی ہے سنٹو سیٹوبغدادپیکٹ کے معاہدے امریکہ نے پاکستان سے کیے تھے ہم نے اس دوستی کو نبھاتے ہوئے ان کو اپنے پڑوسی ملک روس کے خلاف بڈھ بیر سے اپنے قریبی پڑوسی ملک روس کی جاسوسی کے لیے امریکی کا جاسوس جہاز k-2 اڑانے کے اجازت دی تھی جو روس نے گرا دیا تھا اور روس نے ہمیں اپنا دوشمن ڈیکلر کیا تھا اور اس کا بدلہ بھارت پاکستان جنگ 1971 میں اپنی ایٹمی آبدوزوں سے بھارت کی مدد کر کے مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بنانے میں مدد کی اور اسی وقت اندراگاندھی نے ا علان کیا تھا کہ میں نے دو قومی نظریہ بحر ہند میں ڈبو دیا ہے مسلمانوں سے ایک ہزار سالہ بدلہ لے لیا ہے اور اس نے پاکستان کو تسلیم نہ کرنے کے پاکستانی عوام کے الزام کی تصدیق کر دی تھی۔
ہم اپنی مسلح افواج کا زیادہ حصہ امریکہ سے برآمد کرتے ہیں اس اسلح کے لیے نقد رقم ادا کرتے ہیں اور عموماًً ایسے معاہدں میں بین القوامی طور پر تسلیم شدہ یہ بات بھی یقیناً شامل ہو تی ہے کہ اس اسلح کے فالتوں پرزے بھی امریکہ کو سپلائی کرنے تھے مگر 1965 کی پاک بھارت جنگ میں ہمارے دوست امریکہ نے فاضل پرزے دینا بند کر دیے اورہماری شکست کے مواقعے پیدا کیے اور بھارت ہمارے ازلی دشمن بھارت کے ہاتھ مضبوط کیے۔
نقد ادائیگی کے باجود ایف سولہ سپلائی نہیں کیے اور سوا بین کا تیل اس کے بدلے میں پاکستانی قوم کودیا۔وعدوں کے باوجود امدادی رقم نہیں دی ہمارے وزیر خزانہ کا تازہ بیان ۔گمان ہے آئی ایم آئی ایف سے قرضے کی قسط بھی امریکہ نے ہی رکوا دی ہو گی۔امریکہ کی طوطہ چشمی اور و عدہ خلافیوں کی لمبی فہرست ہے کیا کیا بیان کیا جائی۔
روس افغان جنگ کے نتیجے میں 50 لاکھ افغانوں کا بوجھ پاکستان پر ڈال کر امریکہ ا یک طرف ہو گیا تھا جو اب تک پاکستانی قوم ان مہاجرین کا بوجھ برداشت کر رہی ہی۔ امریکہ موجودہ نام نہاد وار آن ٹیررسٹ میں فرنٹ لین اتحادی بنا کر پاکستانی قوم کا 50 کھرب کا نقصان پہنچا چکا ہے نیٹو ٹرالوں کے وجہ سے ہمارے روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکے ہیں سوات ،باجوڑ، فاٹا اور دوسری جگہوں کے لوگ اپنے ہی ملک میں پردیسی بنے ہوئے ہیں ہمارے نامور جرنلز اور کثیر تعداد میں فوجی ،اور بے گناہ فاٹا کے مسلمان شہید ہو رہے ہیں ہمارے ملک کا کوئی حصہ امریکی دہشت گردوں سے نہیں بچا ہمارے سیا ست دان ان کے بچے ،ہمارے علماء ہماری مساجد،ہماری امام بارگاہیں،ہماری بچیوں کے اسکول،ہماری دفائی اسٹالیشن،ہمارے بازار،ہمارے بزرگوں کے مزار،پولیس ،تحقیقی ادار ے کیا کیا بیا ن کیا جائے سارے ملک کو ہلا کر رکھ دیا گیا ہی۔
قارئین ایک ہی بات یہودو نصار ہمارے دوست نہیں ہو سکتے امریکیوں نے پاکستان کو اپنا ملک بنایا ہو اہے پاکستانیوں کا نہیں! لہٰذا قوم کو امریکہ کے نام نہاد اتحاد سے جتنا جلدی ممکن ہو سکے اپنے آپ علیحدہ کر لینا چاہیے اپنے ناراض لوگوں سے مذاکرات کرنے چاہیے یہی و قت کی صدا ہے اللہ پاکستانی قوم کا محافظ ہو آمین۔
فیس بک تبصرے