مصنّف: محمد سعد خان
عموماًعام مسلمانوں کے نظریہ حجاب پر بائیں بازو کے دانشور اپنی بھنویں چڑھاتے ہیں اور اسے مردانہ شاونزم گردانتے ہیں اورمغرب ذدہ خواتین اسے اپنا ذاتی فعل قرار دے کر مردوں کو اس معاملے سے دور رہنے پر زور دیتی ہیں لیکن کیا حقیقت یہ ایسے ہی ہے؟ کیا مرد حضرات اس چیز سے لاتعلق رہتے ہیں کہ خواتیں کا لباس کیا ہے؟ کچھ خود ساختہ اسلامی اسکالرز یہ فتویٰ دیتے ہیں کہ مردوں کو اپنی نگاہوں کو نیچا کرلینا چاہئے اگر وہ اپنی نفسانی خواہشات پر کنٹرول نہ رکھ سکیں تو انہیں پہلے ہی اپنی نگاہوں کو نیچا کرلینا چاہئے۔
٤ستمبر کا دن ، مغربی مذہبی رواداری کا پردہ چاک کرتے ہوۓ اس مہذب دنیا کے خدوخال واضح کرتا ہے – آج سے ٹھیک دس سال قبل ٤ ستمبر ٢٠٠٢ کو فرانس نے یورپ میں پہلی بار حجاب پر قانونا پابندی عائد کر دی اس سے پہلے جرمنی ، تیونس اور ترکی میں بھی حجاب…
ہر دین کا ایک خا ص خلق ہوتاہے اور اسلام کا خلق حیا ہے ‘‘فرمان نبویؐ (موطا امام ما لک ) حیا ایک خاص فطری وصف ہے ۔جو انسان کے اندر بہت سی خو بیو ں کو پروان چڑھا تا ہے۔ مثلاً عفت و پا کبا زی، گنا ہوں سے بچنا، اللہ کی نافرمانیوں پر…
ہاں! مجھے یاد آگیا وہ یکم ستمبر ہی کی صبح تھی، جب ہم چاروں بہن بھائی سوکر اٹھے تو پتہ چلا کہ امّی اور ابّاجان واپس آچکے ہیں. ہم سب خوشی سے کھل اٹھے! امّی چار ماہ پہلے ہمارے دو چھوٹے بھائیوں کے ہمراہ نائجیریا گئی ہوئی تھیں جہاں ابّاجان ملازمت کے سلسلے میں مقیم…