سقوطِ ڈھاکہ

16 دسمبر ہماری تاریخ کا وہ سیاہ ترین باب جب ہمارا شرقی بازو ہم سے جدا ہوا۔ اس سانحے کے حوالے سے آج تک حقائق منظرِ عام پر نہیں آسکے ہیں، اس سے بڑی ستم ظریفی اور کیا ہوگی کہ جن لوگوں نے وہاں پاکستانی فوج کے ساتھ مل کر تحفظِ پاکستان کی جنگ لڑی…

ہم محب وطن قوتوں کو کیا پیغام دے رہے ہیں؟

جرم بہت سنگین تھا ان کا اس لیے سزا بھی بہت سخت اور اپنے تئیں عبرت ناک دی گئی ہے۔ایک پینسٹھ سالہ بزرگ پر بنگلہ دیش کی وزیر اعظم حسینہ واجد نے جو ظلم کیا اس پر تو کوئی حیرت نہیں ہے کیوں کہ وہ تو شیخ مجیب الرحمن کی بیٹی ہے، مجیب الرحمن عوامی…

سقوط مشرقی پاکستان۔۔۔ پس پردہ حقائق

ٹوٹے پتوں کا دکھ اس کے زرد رنگ میں تو عیاں ہوتا ہی ہے لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ یہ پتے اپنی شاخوں سے کرنے کا شوق کیسے رکھتے ہیں؟ جو شاخ ساری زندگی ان کو خوراک دیتی ہے، کونپل نکلنے سے ایک خوبصورت پتا بننے تک اس کی نشوونما جاری رکھتی ہے…

تختہ دار محبت کی سزا ٹھری ہے

خبر ہے کہ بنگلہ دیش کی حکومت نے سابق امیر جماعت اسلامی بنگلہ دیش پروفیسر غلام اعظم کو 1971میں جنگی جرائم کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب 89سالہ پروفیسر غلام اعظم کی درخواست ضمانت ’’ انٹر نیشنل کرائمز ٹر بیونل‘‘ نے مسترد کردی۔ پروفیسر غلام…

سقوط ڈھاکہ، البدر و الشمس، اور محصورین کی کہانی تصویروں کی زبانی

دسمبر کا مہینہ ہے اور دسمبر کے مہینے میں ہی ہم بابائے قوم قائد اعظم ؒ کا یوم پیدائش مناتے ہیں۔ جب ہم ان کا یوم پیدائش مناتے ہیں تو اس موقع پر تمام اربابِ حکومت، سیاسی لیڈران، سماجی کارکنان اور عوام سب قائد اعظمؒ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ،ان کے افکار و…

البدر

بے شک شکست ایک بڑا تلخ تجربہ ہوتا ہے لیکن زندہ قوموں کی تاریخ میں بارہا ایسا ہوا کہ ایک شکست ان کے لیے بڑی فتح کا پیش خیمہ بن گئی اور وہ قومیں پہلے سے زیادہ معزز اور مضبوط بن کر ابھریں۔ لیکن ہمارے یہاں شکست کی تلخی اس حد تک بڑھی کہ اہل…