2 جون 2014 کو اخبار کے دفتر جاتے ہوئے موبائل فون کی گھنٹی بجی، دفتر کے ایک ساتھی کا فون تھا ، میں نے جیسے ہی فون آن کیا ان کا پہلا سوال تھا کہ ’’سلیم بھائی پاکستان ٹور پر گئے ہوئے لوگوں کے حوالے سے کیا خبریں ہیں ؟ کوئی حادثہ ہوگیا ہے کیا؟…
z- بابا میری آواز سنو نا، سنونا بابا میرے یہ الفاظ سنونا، سنو نا ! کہاں گئے ہواب آبھی جائو! بیٹھا کے کندھے پہ پھرگھمائو ! بابا میری آواز سنونا! کھلونے لاکر دیے تھے جو بھی، میں اب نہیں ان سے کھیلتا ہوں کہ آپ کے بعد اپنے گھر میں، کہا یہ ماں نے کہ…
کیسے غم ناک دن ہیں اور راتیں۔ دسمبر ایک بار پھر آنکھوں کو لہو رلاگیا۔ میرے قبیلے کے ایک سردار کو سرِ دار چڑھادیا گیا۔۔۔ باکردار اور باہمنت، جری اور بہادر سردار مسکراتے ہوئے اپنے رب کا کلمہ بلند کرنے کے جرم میں پھانسی کے پھندے کو چُوم گیا۔ فطری نیند کو کوئی روک نہیں…
جنگ ختم ہو چکی تھی مسلمان فتح سے ہمکنار ہو چکے تھے قیدیوں کو گرفتار کر کے ان کی مشکیں کسی جارہی تھیں کہ ان کا گزراپنےبھائی کے پاس سے ہوا جو قیدی بنا لیا گیا تھا۔ایک مسلمان انہیں باندھ رہا تھا اسےمخاطب کرکے فرمایادیکھواسےاچھی طرح باندھنا اس کی ماں بڑی مالدارعورت ہے اس کی…