16دسمبر پاکستان کی ملی تاریخ کاایک انتہائی افسوسناک دن۔۔۔ جب ہمارا ایک بازو ہم سے جدا ہو گیا۔بہت کچھ اس
16 دسمبر ہماری تاریخ کا وہ سیاہ ترین باب جب ہمارا شرقی بازو ہم سے جدا ہوا۔ اس سانحے کے
میں ایک پاکستانی شہری ہوں اور میرے والد ایک پاکستانی فوجی تھے۔ ان کی باتیں سن سن کر اپنے ملک
کیسے غم ناک دن ہیں اور راتیں۔ دسمبر ایک بار پھر آنکھوں کو لہو رلاگیا۔ میرے قبیلے کے ایک سردار
حادثے سے بڑا سانحہ یہ ہوا لوگ ٹھرے نہیں حادثہ دیکھ کر سقوط ڈاھاکہ کی کہانی کا سب
جرم بہت سنگین تھا ان کا اس لیے سزا بھی بہت سخت اور اپنے تئیں عبرت ناک دی گئی ہے۔ایک
چند دن پہلے چھٹی جماعت میں پڑ ھنے والی میری بھتیجی نے بتایا کہ ہماری ٹیچر نے ہمارے ہاؤس کو
ماہِ دسمبر شاعروں اور ادیبوں کے نزدیک ہمیشہ سے ہی اداسیوں کا استعارہ رہا ہو گا لیکن میں نے جب
دسمبر ۔۔۔ نے پھر دسمبر کی یاد تازہ کر دی ۔ ایک ایسی یاد جو ہمیشہ آنکھوں کو آنسوؤں










