آؤ ایک بنیں
کیسے غم ناک دن ہیں اور راتیں۔ دسمبر ایک بار پھر آنکھوں کو لہو رلاگیا۔ میرے قبیلے کے ایک سردار کو سرِ دار چڑھادیا گیا۔۔۔ باکردار اور باہمنت، جری اور بہادر سردار مسکراتے ہوئے اپنے رب کا کلمہ بلند کرنے کے جرم میں پھانسی کے پھندے کو چُوم گیا۔ فطری نیند کو کوئی روک نہیں…