دھرتی تو ہے ” ماں” کے جیسی

آج 64 برس گزرنے کے بعد بھی اس لمحے کی یاد ہوا کے اس معطر جھونکے کی مانند ہی تو ہے نا، جب رمضان کی ستائیسویں شب کو اللہ تعالٰی کی رحمت بے پایاں جوش میں تھی عرش تا فرش خشکی اور تری میں لا الہ الااللہ کے نغمے کی جاں فزا گونج تھی، لاکھوں…

دھرنا

اب سب کچھ تمہیں ہی کر نا ہے!! وہ زرار و قطار رو رہی تھی اور میری سمجھ میں نہیں آ رہا تھا کہ اسے کس طرح تسلیاں دوں؟ ’’  ………وہ سب کچھ لے گئے! زیور، موبا ئیل، گھڑ یاں، لیپ ٹاپ…….‘‘ ایک عورت کے لیے زیور کی کیا اہمیت ہے ہم سب کو اندا…