ماں خود اپنی تلاش کے سفر میں سرگرداں
یکے بعد دیگرے منظر کتنی تیزی سے بدلتے چلے گئے ، کوئی منظر بھی تو ایسا نہ تھا کہ لمحہ بھر کو نظریں ٹھہر پاتیں، وہ لب کچھ بھی نہ کیتے تو آنسوؤں کی زبان بھیئ سمجھنا مشکل ہے بھلا- ایک دو نہیں سترہ سو مائیں ہیں وہاں گویا کہ سترہ سو داستانیں، کس میں…