ہ “۔۔۔ماما ! آپ روئیں بالکل نہیں ! ماموں جان نے کہا ہے کہ ہم سب خیریت سے ہیں ۔الماس سے کہو ہمیں فون نہ کرے ۔۔۔! ماہم نے روتی بلکتی ماں کو فون پر تسلی دی دوسری طرف اپنے شور مچاتے بچوں کو چپ کرانے کی کوشش کی۔ ہمیشہ قہقہے انڈیلتی الماس وحید اس…
سلمیٰ اعوان کا ناول تنہا آ ج بھی تنہا ہے ! یادش بخیراردو ڈائجسٹ میں پڑھی سلمٰی اعوان کی کہانی کے کچھ حصے ذہن میں چمکتے ہیں جنہوں نے اس وقت سے ان کو پسندیدہ ناول نگار کا درجہ دے دیا تھا ۔ پھر اشتہار دیکھا کہ سلمیٰ اعوان کا ناول ”…
کچھ لوگ اپنی منزل سے چونٹیوں کی طرح یکسواور اپنے عزم میں چٹانوں کی طرح سخت ہوتے ہیں انسانی رویوں اور نفسیات پر لکھنے والے انہیں جذباتی اور جنونی کا نام دے سکتے ہیں کیوں کہ وہ زندگی تو دے سکتے ہیں لیکن ہوا کی روش پر اڑنے سے انکار کر دیتے ہیں ان کے…
جانے میرے ساتھ ہی ایسا ہوا یا ہر شخص کو ان تصویروں کے دکھ نے ڈس لیا ہے کاٹ اتنی گہری ہے کہ آنسو تو نہیں آرہے لیکن آنکھیں جل رہی ہیں اور سارے لفظ اندر ہی ہاتھ باندھ کے کھڑے ہو گئے ہیں۔ کہنے کو یہ چند سادہ سےکاغذ کے ٹکڑے ہیں لیکن سوچنے…
ٹھیک تو کہا ہے کہنے والے نے کہ ” جب نامراد موسموں کی بے توقیر ہوائیں چلتی ہیں تو ٹڈی دل کا پہلا حملہ “حمیت” کے کھیتوں پر ہوتا ہے پھر ایک وبا پھوٹتی ہے جس کے زیر اثر رائے ساز لکھاری اور دانشور باور کرانے لگتے ہیں کہ محکوم لوگوں کو اہل جبر کی…