میں کپڑا ہوں انسانی زندگی میں میری اہمیت اتنی ہی اہم ہے جتنی روٹی ہوا پانی اور روشنی کی ، جن کے بغیر زندہ نہیں رہا جا سکتا ۔ میری بے شما ر قسمیں ہیں باریک موٹا دبیز ریشمی کھردرا وغیرہ ۔ اور استعما لا ت بھی بے شمار ہیں کہیں میں لباس کی صورت…
’’عاشی!!‘‘ ’’ہوں!‘‘ ’’ یہ زندگی کتنی خوبصورت ہو جاتی ہے ناں! جب آپ کو اپنی کھوئی ہوئی متاع مل جائے تو۔ کوئی ایسی چیز ۔۔۔ جو کہ آپ کے وجود کا حصہ ہونا چاہئے تھی ‘‘ ’’ہاں! واقعی! یہ تو ہے مگر بھئی خیریت تو ہے ناں؟آج تو بڑا رومینٹک موڈ لگ رہا ہے جناب…
یہ 29 فروری 2008ء کی صبح تھی ۔ لیپ ایئر! ہر چار سال بعد یہ تاریخ آ تی ہے ۔کتنی قباحت اورنقص موجود ہے شمسی کیلنڈر میں مگر کاروبار زندگی اسی کے تحت چلایا جارہاہے!دنیا کو چھوڑیں اپنی بات کر تے ہیں ۔۔۔ اسکول اسمبلی اور سائنس کی کلاسز میں اس حوالے سے بریفنگ کروائی…
سفر G -25 کا ہو یا کسی بوئینگ طیارے کا! آ گہی کے نئے باب کھولتا ہے!! ایسے ہی ایک سفر کا ذکر ہے جس میں مسا فروںسے کھچا کھچ بھری مزدا اپنی منزل مقصود سے محض چند کلومیٹر کے فا صلے پر ایسی جگہ خراب ہو گئی جہاں اس روٹ پر چلنے والی واحد…
آ ج سا ئنس اور ٹیکنا لو جی کی بدو لت انسا نیت تر قی کے ا علیٰ مدا رج طے کر تی چلی جا رہی ہے ، کا ئنا ت کو مسخر کر نے کی جدو جہد جاری ہے مگر کر ہ ارض پر مو جو د انسا نی زندگی حا لت اضطرا ب…
’’میرے دل میں آ رزو پیدا ہوئی کہ میں اپنی اس شہزادی کے شاندار جیٹ میں بیٹھ کر ان کے ساتھ چلی جائوں ! میں ان سے کہے بغیر نہ رہ سکی کہ وہ مجھے اپنے سوٹ کیس میں ڈا ل کر اپنے ہمراہ لے جائیں ! جس پر انہوں نے جواب دیا کہ نہیں…
سال 2012ء اپنے اختتام کی طرف گامزن تھا روشنیوں کے شہر میں کرسمس اور ہیپی نیو ایئر کی تقریبات اپنے عروج پر تھیں مسز عامر کی جوان پوتیاں بھی کسی ایسی ہی تقریب میں شرکت کی تیاریاں کررہی تھیں۔ جو لباس انہوں نے پہن رکھے تھے انہیں دیکھ کر مسز عامر کے دل میں ہُوک…
اِمامہ بی بی کے ہاں خداکی طرف سے نعمت، اولاد کی صورت میں آنے والی تھی۔لیکن ان کو خوشی سے زیادہ اس بات کی فکر لاحق تھی کہ ان کے شوہر ایک سرکاری ملازم ہیں اور لامحالہ ان کی تنخواہ میں کوئی ایک پیسہ ایسا ضرور ہوگاجس میں حرام کی آمیزش ہو۔ شوہر بہت نیک…
مصنّف: محمد سعد خان
عموماًعام مسلمانوں کے نظریہ حجاب پر بائیں بازو کے دانشور اپنی بھنویں چڑھاتے ہیں اور اسے مردانہ شاونزم گردانتے ہیں اورمغرب ذدہ خواتین اسے اپنا ذاتی فعل قرار دے کر مردوں کو اس معاملے سے دور رہنے پر زور دیتی ہیں لیکن کیا حقیقت یہ ایسے ہی ہے؟ کیا مرد حضرات اس چیز سے لاتعلق رہتے ہیں کہ خواتیں کا لباس کیا ہے؟ کچھ خود ساختہ اسلامی اسکالرز یہ فتویٰ دیتے ہیں کہ مردوں کو اپنی نگاہوں کو نیچا کرلینا چاہئے اگر وہ اپنی نفسانی خواہشات پر کنٹرول نہ رکھ سکیں تو انہیں پہلے ہی اپنی نگاہوں کو نیچا کرلینا چاہئے۔
اسلام اولین مذہب ہے، جس نے حجاب کے ذریعے مسلم عورت کی عزت و وقار کو سربلند کرکے معاشرے کی ہوسناکی سے پاک کیا ہے۔ عورت کا پردہ بلاشبہ اک دینی امر ہے جس کا مقصد معاشرے کو خطرناک مرض (جسے قرآن نے فحش قرار دیا ہے) سے بچانا ہے۔ حیاء نصف ایمان ہے جو…