گہرے بادلوں سے ڈھکے ا ٓسمان نے کرئہ ارض کو دھندلا رکھا تھا۔ گنجان انسانی آبادی کے علاقوں پر رات کے پچھلے پہر کا سناٹاطاری تھا ۔ اچانک کائنات کے گوشے گوشے سے نغمہ سرمدی پھوٹ پڑا۔ رب ذوالجلال اپنے پسندیدہ بندوں کی مناجات ،آہ وزاری سننے کے لیے متوجہ تھے ۔ ’’ہے کوئی نجات…
ظلم، جبر و تشدد آج کی دنیا میں کسی قوم کو عرصہ دراز تک غلام بنائے رکھ کر اس کے وسائل کو لوٹنےکا ایک موثر ہتھیار ہے۔ اور جب اظہار رائے کی آزادی اور انسانی حقوق کی گردان کرنے والی این جی اوز اور ذرائع ابلاغ آپ کے زیر اثر ہوں تو پھر تو یہ…
تہذیب یافتہ ہونے کی دعوے دار اور ترقی کی بلندیوں کو چھولینے کا اعلان کرنے والی امریکی قوم کا مکروہ چہرہ پوری شدت کے ساتھ ایک بار پھر اقوام عالم کے سامنے عیاں ہوگیا ہے۔ ہیروشیما اور ناگاساگی کی داستان رنج والم سے لے کر ابوغریب جیل اور گوانتاناموبے میں انسان کے ہاتھوں انسان کی بے…
مصر میں منعقدہ حالیہ انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے۔انتخابی نتائج کے مطابق اخوان المسلمون کے سیاسی بازو فریڈم اینڈ جسٹس پارٹی نے 47 فیصد سے زائد نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے واضح اکثریت ثابت کردی ہے جبکہ قدرے سخت گیر اسلامی رجحانات رکھنے والی جماعت النور پارٹی 24 فیصد نشستیں…
عاشقانِ نبیؐ بلاتے ہیں
آؤ کشمیر ڈے مناتے ہیں
جشن ہے جنکی یہ ولادت کا
کام ہے اُنکی ہی نبوّت کا
دہر سے ظلم کو مٹاتے ہیں
عاشقانِ نبیؐ بلاتے ہیں
آؤ کشمیر ڈے مناتے ہیں
خبر ہے کہ امریکہ بہادر اور نیٹو کے فوجی پیمپر باندھ کر لڑتے ہیں۔ کیوں جب ’’سپر پاور‘‘ کے ان ’’بہادر‘‘ اور ’’جانباز‘‘ سپاہیوں کا طالبان اور مجاہدین سے سامنا ہوتا ہے تو ان کا پیشاب اور۔۔۔۔۔ خطا ہوجاتاہے۔ بڑی حیرت انگیز خبر ہے لیکن سچ ہے۔ اب حقیقت کھلی کہ یہ ہے وہ ’’سپر…
اسلامی دنیا سے مسلسل ٹھنڈی ہوا کے جھونکے آرہے ہیں تیونس کے بعد تازہ جھونکا شمالی افریقہ کے اسلامی ملک مراکش سے آیاہے جہاں اسلامی جماعت نے الیکشن میں کامیابی حاصل کی ہے. اسلامی دنیا میں اخوان المسلمون مصرکے حسن البنا شہیدؒ اور جماعت اسلامی پاکستان کے مولانا مودودی ؒ کے اسلام کی نشاۃ الثانیہ…
2001 میں 11/9 کو جب امریکہ کے تجارتی مرکز ٹوئن ٹاور پر نیویارک میں حملہ ہوا تو کسی کے وہم و گمان میں نہ تھا کہ یہ تاریخ دانوں کی سیاسی لغت میں ایک “اصطلاح ” کا روپ دھار لیگی اور یہ اصطلاح دنیا میں ایک نئی جنگ کا نقطہ آغاز ثابت ہوگی جسکا حدف…
1924ء سقوط خلافت سے کچھ پہلے یہودی بہت بڑی دولت لیکر اُس وقت کے خلیفہ مسلمین سلطان عبدالحمید جو مملکت ترکی کے حکمران تھے کے پاس آئے اور درخواست کی کہ ہمیں فلسطین میں آباد ہونے دیا جائے۔مگر ایمانی غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ترکی کے سلطان نے یہودیوں کو منع کر دیا اور کہا…
تاروں بھرے آسمان کے نیچے استنبول کے ایک خوبصورت پارک میں شہر کے میئر لاکھوں افراد کے مجمع سے پرجوش خطاب کررہے تھے اور میرے آغا جان (قاضی حسین احمد ) اپنے عزیز دوست اُستاد نجم الدین اربکان ہوجہ کے پہلو میں بطور مہمان خصوصی بیٹھے اس نوجوان کا خطاب سن رہے تھے جس میں…