”……السلام علیکم! میرے پیارے والد قاضی حسین احمد صاحب کی طرف سے کسی کو کوئی تکلیف پہنچی ہو تو اس سے معافی کی خصو صی درخواست ہے۔ پلیز ان کی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لئے دعا ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیر!…..سمیحہ راحیل قاضی“ یہ تھا وہ SMS جوقاضی صا حب کے انتقال کے…
غالبا 2009 کی بات ہے میں شارع فیصل نرسری کے پاس واقع ایک پٹرول پمپ سے متصل دکان میں داخل ہو ہی رہا تھا کہ ہلکے بھورے رنگ کی اونی ٹوپی اوڑھے، زردی مائل سفید رنگ کی شلوار قمیص پر گہرے بھورے رنگ کی ویسٹ کوٹ میں ملبوس، بھورے رنگ کے مخملی جوتے زیب تن…
2 جون 2014 کو اخبار کے دفتر جاتے ہوئے موبائل فون کی گھنٹی بجی، دفتر کے ایک ساتھی کا فون تھا ، میں نے جیسے ہی فون آن کیا ان کا پہلا سوال تھا کہ ’’سلیم بھائی پاکستان ٹور پر گئے ہوئے لوگوں کے حوالے سے کیا خبریں ہیں ؟ کوئی حادثہ ہوگیا ہے کیا؟…
کہتے ہیں تجھے بھی چاہوں اور تیرے چاہنے وا لوں کو بھی چاہوں۔ اس قول کی صداقت مجھ پر اس وقت آشکار ہوئی جب دوران اجتماع پروگرام روک کر نصراللہ بھائی کے ملنے کی خصوصی دعا مانگی گئی۔ دلخراش حاثہ سن کر وہاں موجود تمام بہنوں کے کلیجے منہ کو آگئے تھے۔ ہر آنکھ پر…
ہم بھی تو شاید یہی کہتے ناں کہ تم دور کھڑے دیکھا کئے اور ڈوبنے والا ڈوب گیا ساحل ہی کو تم منزل سمجھے تم لذت دریا کیا جانو! تم تماش بین کبھی نہیں تھے تم تو وہ تھے جو ساحل مراد کو، اپنے رب کی حقیقی معرفت کو پاگئے تھے۔ تم نے اگر زندگی…
چونکیں نہیں! یہ عام سی تاریخیں ہیں۔ ملکی اور بین الاقوامی سطح پر کوئی قابل ذکر واقعہ رونما نہیں ہوا۔ مگر کیا واقعی ایسا کہنا چاہئیے؟ کیا ایک مثالی اسلامی مملکت کی منزل کااہم ترین سنگ میل باعث توجہ نہیں ہو نا چاہئیے؟ جی ہاں! 30 مارچ کو جماعت اسلامی کے نئے امیر کے نام…
دبی دبی سسکیوں کی آواز نے فضا میں طاری گہرا سکوت توڑ دیا تھا، کہ اچانک زوردار ہچکی کی آواز آئی اور وہ پھوٹ پھوٹ کے رونے لگا۔۔۔ پنجاب یو نیورسٹی کے وسیع و عریض سبزہ زار میں طول و عرض تک پھیلا ہوا پنڈال طلبا سے کچھا کچھ بھرا ہوا تھا۔۔۔ ملک بھر سے…
’’آ خری لمحات میں احساس ہو گیا تھا کہ موت بہت قریب ہے مگر نہ مایوسی نہ لا پرواہ! علاج پر یقین تھا اور دلچسپی لے رہی تھیں‘‘ یہ ان کی بیٹیوں کے تاثرات تھے۔ٹھہرئیے! میں آپ کو بتائوں یہ ذکر کب اور کہاں کا ہے! فروری کی ایک خوشگواراور خنک صبح تھی اور ہم…
کیسے غم ناک دن ہیں اور راتیں۔ دسمبر ایک بار پھر آنکھوں کو لہو رلاگیا۔ میرے قبیلے کے ایک سردار کو سرِ دار چڑھادیا گیا۔۔۔ باکردار اور باہمنت، جری اور بہادر سردار مسکراتے ہوئے اپنے رب کا کلمہ بلند کرنے کے جرم میں پھانسی کے پھندے کو چُوم گیا۔ فطری نیند کو کوئی روک نہیں…
حادثے سے بڑا سانحہ یہ ہوا لوگ ٹھرے نہیں حادثہ دیکھ کر سقوط ڈاھاکہ کی کہانی کا سب سے المناک پہلو ہی یہ ہے کہ ہم نے مشرقی پاکستان کھو کر بھی اسے بھلا بھی دیا۔ہر سال 16دسمبر کو ہم سانحہ مشرقی پاکستان کی ایک رسمی سی یاد مناتے ہیں اور بس۔مگر اس…