اسامہ مر نہیں سکتا
اسامہ مر نہیں سکتا مثالِ شمس ز ندہ ہی،عدو سے ڈر نہیں سکتا اسامہ اِک علامت ہے، اسامہ مر نہیں سکتا جو ڈر کے صلح کر لے وقت کے فرعون و ہاماں سے مجا ہد ہو تو یہ گھاٹے کا سود ا کر نہیں سکتا زمانہ منتظر ہے کسقدر ضربِ حکیمی کا عصا ڈالے بنا…